- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
دل ٹوٹنا واقعی دل کے لیے زندگی بھر کا روگ ہے، تحقیق
لندن: برطانوی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ محبت میں ناکامی یا کسی اور شدید صدمے سے دل کو عین وہی نقصان پہنچتا ہے جیسا کسی ہارٹ اٹیک کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ابرڈین کے ماہرین نے جذباتی صدمے کا شکار لوگوں کے حوالے سے ایک سروے کیا، جس میں ’بروکن ہارٹ سنڈروم‘ (جسے ٹاکوٹسوبو بھی کہاجاتا ہے) کا شکار مریضوں کا دو سال تک جائزہ لیا گیا۔ ان میں سے کئی مریضوں کو ڈاکٹر تندرست قرار دیتے رہے لیکن وہ چلتے ہوئے تھک جاتے تھے اور گھبراہٹ محسوس کررہے تھے۔ اسی جائزے کی روشنی میں تحقیقی رپورٹ تیار کی گئی جسے کیلیفورنیا میں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کیا گیا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ ’بروکن ہارٹ سنڈروم‘ کسی نفسیاتی صدمے سے دوچار ہونے کے بعد لاحق ہوتا ہے اور اسے ٹاکوٹسوبو بھی کہا جاتا ہے۔ دل ٹوٹ جانے سے دل کو واقعی عمر بھر تک نقصان پہنچتا ہے۔ ماہرین کے مطابق نفسیاتی عارضے کے بعد اس کے شکار ہونے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔ عام طور پر اس کیفیت میں انسان شدید صدمے اور تناؤ میں ہوتا ہے اور اس کا اثر دل پر یوں پڑتا ہےکہ دل کے عضلات کمزور ہوجاتے ہیں۔ اب تک ڈاکٹر یہی سمجھتے رہے تھے کہ یہ نقصان عارضی ہوتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن درحقیقت اس کے اثرات زندگی بھر قائم رہتے ہیں۔
سروے کرنے والی سائنسدان ڈاکٹر ڈینا ڈاسن کہتی ہیں کہ ٹاکوٹسوبا ہماری توقعات سے بھی زیادہ عام ہے اور صاف ظاہر ہے کہ اس سے متاثر ہونے والے دل مستقل طور پر متاثر ہوجاتے ہیں۔ ٹاکوٹسوبا کے شکار افراد کے لیے عین وہی علاج ہونا چاہیے جو دل کے دورے کے بعد کیا جاتا ہے۔ مریضوں کو طویل عمر تک دوا اور نگہداشت فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن سے وابستہ ماہر پروفیسر جیرمی پیئرسن کہتے ہیں کہ صدماتی دل کی بیماری وہ بلا ہے جو کسی بھی صحتمند فرد پرکسی بھی وقت حملہ کرسکتی ہے اور ہم غلطی سے یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ یہ مرض وقت کے ساتھ ساتھ ازخود دور ہوجائے گا لیکن ایسا نہیں ہے۔
آخر یہ ٹاکوٹسوبو کیا مرض ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی صدمے یا محبت میں ناکامی یا کسی اور ذہنی تناؤ کا ہمارے دل پر اثر براہ راست پڑتا ہے اور دل کچھ وقت کے لیے سکڑتا ہے۔ اس سے دل کے بائیں خانے پر اثر ہوتا ہے اور وہ اپنی شکل بدل لیتا ہے۔
دل کی یہ عجیب کیفیت 1990 کے عشرے میں جاپان میں دریافت ہوئی تھی جسے ٹاکوٹسوبو کا نام دیا گیا ہے اور اس کے معنی آکٹوپس پیالے کے ہیں یعنی مٹی کا گھڑے نما چھوٹا برتن ۔ ماہرین اب بھی اس کی وجہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں جس میں بظاہر تمام بری عادات سے دور صحتمند شخص کا دل اچانک متاثر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس سوئزرلینڈ کے ماہرین نے دریافت کیا تھا کہ یہ کیفیت صدمے اور غم کے علاوہ بے تحاشہ خوشی سے بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔