- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
زمبابوے میں فوج نے حکومت کا تختہ الٹ دیا
ہرارے: زمبابوے میں فوج نے صدر رابرٹ موگابے کی حکومت کا تختہ الٹ کرملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق افریقی ملک زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے اور فوج کے درمیان کشیدگی کے بعد فوج نے 37 سالہ حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ دارالحکومت ہرارے کی سڑکوں پرفوج کی بھاری نفری تعینات کردی گئی، فوجی اہلکاروں نے سرکاری ٹی وی کے ہیڈ کوارٹرسمیت کئی اہم تنصیبات کواپنے کنٹرول میں لے لیا جب کہ فوج کے ٹینک اوربکتربند گاڑیوں نے دارالحکومت کی جانب پیش قدمی بھی کی جب کہ امریکا نے اپنا سفارت خانہ بند کردیا، ہرارے میں دھماکوں کی بھی اطلاعات ہیں تاہم ان کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی ہے۔
زمبابوے فوج کے ترجمان نے سرکاری ٹی وی سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس وقت زمبابوے کے تمام بڑے شہروں پر فوج کا مکمل کنٹرول ہے اور حالات پوری طرح سے قابو میں ہیں۔ علاوہ ازیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رابرٹ موگابے فوج کی تحویل میں ہیں اور وہ بخیر و عافیت ہیں جبکہ فوج کی جانب سے صرف ان افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو شرپسند اور جرائم پیشہ ہیں اور جو ملک کےلیے معاشی و سماجی مسائل کی وجہ بن رہے ہیں۔
واضح رہے کہ رابرٹ موگابے گزشتہ 37 برسوں سے زمبابوے کے صدر تھے۔ گزشتہ روز رابرٹ موگابے نے اپنی بیوی گریس موگابے کو عہدے دینے کےلیے اپنے نائب صدر ایمرسن منانگاگوا کو برطرف کردیا تھا جبکہ دوسری جانب زمبابوے کی فوج کے سربراہ کو بھی اس بارے میں تنقید کرنے پر بغاوت کا مرتکب قراردیا تھا۔ اس کے بعد دارالحکومت ہرارے میں پوری رات فوج اور صدر موگابے کے حامیوں میں جھڑپیں جاری رہیں لیکن آخرکار فوج نے علی الصبح ہرارے کے علاوہ دوسرے بڑے شہروں کا کنٹرول بھی سنبھالتے ہوئے رابرٹ موگابے کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔