- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
کرکٹ کی تاریخ کے بدترین آؤٹ کی 10 سال بعد حقیقت سامنے آگئی
کراچی: کرکٹ کی تاریخ کے بدترین آؤٹ کی 10 سال بعد حقیقت سامنے آگئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں گیند بلے سے بہت دور ہونے کے باوجود امپائر نے آؤٹ دے دیا۔ یہ میچ 2007 میں کھیلا گیا تھا مگر اس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ بھارتی اسٹار یوراج سنگھ نے بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اسے شیئر کیا۔ بعض لوگوں نے اسے پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ کا میچ قرار دیا جبکہ چند نے یہ کہا کہ یہ کوئی چیریٹی میچ تھا جس میں مسلسل دو گیندوں پر کوئی شاٹ نہ کھیلنے پر بیٹسمین کو آؤٹ قرار دے دیا جاتا ہے مگر مذکورہ گیند کرانے والے پاکستانی بولر محمد اکرم نے ان باتوں کو غلط قرار دے دیا۔
سابق پاکستانی ٹیسٹ فاسٹ بولر محمد اکرم نے کرکٹ کی تاریخ کے بدترین امپائرنگ فیصلے کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں بیٹسمین کا بیٹ گیند سے خاصی دور ہونے اور بغیر کسی اپیل کے امپائر نے کاٹ بی ہائنڈ کا فیصلہ دیا تھا۔
نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اکرم نے کہا کہ ’’یہ کوئی چیریٹی نہیں بلکہ باقاعدہ ایک کرکٹ میچ تھا جس میں فرسٹ کلاس کرکٹ کے تمام قوانین پر عمل ہوا، میں اپنی کاؤنٹی سرے کی نمائندگی کر رہا تھا اور بریڈفورڈ یونیورسٹی کے خلاف اس مقابلے کے امپائر نئے تھے‘‘۔
محمد اکرم نے بتایا کہ ’’میرے اس اوور میں دو زوردار اپیلز ہوئیں جنھیں انھوں نے مسترد کر دیا مگر اس سے وہ دباؤ میں آ گئے، پھر جب میں نے ایک اور گیند کی تو وہ بیٹسمین سے خاصی دور سے وکٹ کیپر کے گلوز میں چلی گئی، مجھ سمیت کسی کھلاڑی نے کوئی باقاعدہ اپیل نہیں کی البتہ سلپ فیلڈر نے ہلکا سا ہاتھ اوپر کیا،دباؤ کے شکار امپائر نے اس پر گھبرا کر انگلی بلند کر دی حالانکہ وہ ایک فیصد بھی آؤٹ نہیں تھا‘‘۔
محمد اکرم نے کہا کہ ’’میں تو اگلی گیند کرنے کیلیے واپس بھی جانے کا سوچ رہا تھا، لیکن حیران کن طور پر بیٹسمین نے بھی کوئی اعتراض کیے بغیر پویلین کی راہ لی ، ہماری ٹیم کو تو وکٹ درکار تھی جو جیسے بھی ملی ہم نے تو خوشیاں منائیں، جب پویلین واپس گئے تو ریکارڈنگ دیکھ کر سب کھلاڑی قہقہے لگاتے رہے کہ امپائر نے کیسا فیصلہ دیا‘‘ ۔ اکرم نے مزید کہا کہ اس واقعے کو دس برس بیت چکے مگر وہ حیران ہیں کہ اب اچانک کیسے یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔