کرکٹ کی تاریخ کے بدترین آؤٹ کی 10 سال بعد حقیقت سامنے آگئی

سلیم خالق  بدھ 15 نومبر 2017
گیند کرانے والے پاکستانی بولر محمد اکرم نے تفصیلات ظاہر کردیں۔ فوٹو: فائل

گیند کرانے والے پاکستانی بولر محمد اکرم نے تفصیلات ظاہر کردیں۔ فوٹو: فائل

 کراچی: کرکٹ کی تاریخ کے بدترین آؤٹ کی 10 سال بعد حقیقت سامنے آگئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں گیند بلے سے بہت دور ہونے کے باوجود امپائر نے آؤٹ دے دیا۔ یہ میچ 2007 میں کھیلا گیا تھا مگر اس کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ بھارتی اسٹار یوراج سنگھ نے بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اسے شیئر کیا۔ بعض لوگوں نے اسے پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ کا میچ قرار دیا جبکہ چند نے یہ کہا کہ یہ کوئی چیریٹی میچ تھا جس میں مسلسل دو گیندوں پر کوئی شاٹ نہ کھیلنے پر بیٹسمین کو آؤٹ قرار دے دیا جاتا ہے مگر مذکورہ گیند کرانے والے پاکستانی بولر محمد اکرم نے ان باتوں کو غلط قرار دے دیا۔

سابق پاکستانی ٹیسٹ فاسٹ بولر محمد اکرم نے کرکٹ کی تاریخ کے بدترین امپائرنگ فیصلے کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں بیٹسمین کا بیٹ گیند سے خاصی دور ہونے اور بغیر کسی اپیل کے امپائر نے کاٹ بی ہائنڈ کا فیصلہ دیا تھا۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اکرم نے کہا کہ ’’یہ کوئی چیریٹی نہیں بلکہ باقاعدہ ایک کرکٹ میچ تھا جس میں فرسٹ کلاس کرکٹ کے تمام قوانین پر عمل ہوا، میں اپنی کاؤنٹی سرے کی نمائندگی کر رہا تھا اور بریڈفورڈ یونیورسٹی کے خلاف اس مقابلے کے امپائر نئے تھے‘‘۔

محمد اکرم نے بتایا کہ ’’میرے اس اوور میں دو زوردار اپیلز ہوئیں جنھیں انھوں نے مسترد کر دیا مگر اس سے وہ دباؤ میں آ گئے، پھر جب میں نے ایک اور گیند کی تو وہ بیٹسمین سے خاصی دور سے وکٹ کیپر کے گلوز میں چلی گئی، مجھ سمیت کسی کھلاڑی نے کوئی باقاعدہ اپیل نہیں کی البتہ سلپ فیلڈر نے ہلکا سا ہاتھ اوپر کیا،دباؤ کے شکار امپائر نے اس پر گھبرا کر انگلی بلند کر دی حالانکہ وہ ایک فیصد بھی آؤٹ نہیں تھا‘‘۔

محمد اکرم نے کہا کہ ’’میں تو اگلی گیند کرنے کیلیے واپس بھی جانے کا سوچ رہا تھا، لیکن حیران کن طور پر بیٹسمین نے بھی کوئی اعتراض کیے بغیر پویلین کی راہ لی ، ہماری ٹیم کو تو وکٹ درکار تھی جو جیسے بھی ملی ہم نے تو خوشیاں منائیں، جب پویلین واپس گئے تو ریکارڈنگ دیکھ کر سب کھلاڑی قہقہے لگاتے رہے کہ امپائر نے کیسا فیصلہ دیا‘‘ ۔ اکرم نے مزید کہا کہ اس واقعے کو دس برس بیت چکے مگر وہ حیران ہیں کہ اب اچانک کیسے یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔