- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
فضائی آلودگی نوٹ کرنے والا دستی آلہ
لندن: آب و ہوا میں تبدیلی (کلائمیٹ چینج) اور فضائی آلودگی نے جہاں دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے وہیں پاکستان اور بھارت کے بعض علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں۔ اس تناظر میں ہوا کی کثافت معلوم کرنا بہت ضروری ہوجاتا ہے اور اس کےلیے انجینئروں نے ایک دستی آلہ تیار کیا ہے جو بہ آسانی جیب میں سما سکتا ہے اور اسے ’’پاکٹ لیب ایئر‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پاکٹ لیب میں کئی طرح کے حساس سینسرز نصب ہیں جو آپ کےعلاقے کی ہوا کی کیفیات نوٹ کرکے لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون تک بھیج سکتے ہیں۔
پاکٹ لیب میں نصب جدید آلات فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، درجہ حرارت، نمی، ہوا کا دباؤ، بلندی، ذرات کی مقدار، ہیٹ انڈیکس اور روشنی کی شدت نوٹ کرسکتے ہیں۔ یہ تمام معلومات کراؤڈ سورسنگ ویب سائٹ پر شیئر بھی کی جاسکتی ہیں جو ایک بڑے نقشے پر ظاہر ہوجاتی ہیں۔
پاکٹ لیب ریسرچ ایجوکیشن کے سربراہ رابرٹ ڈاٹ ہٹ کہتے ہیں کہ پاکٹ لیب ایئر صرف کوئی آلہ نہیں بلکہ دنیا بھر میں کلائمیٹ چینج اور ہوا کا معیار ناپنے کا ایک مشترکہ منصوبہ ثابت ہوگا۔ پاکٹ لیب ایپ میں مشن موڈ کے ذریعے مختلف انداز میں اس کا ڈیٹا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ صارفین ڈیٹا اپ لوڈ کرنے، جیو ٹیگنگ کے ذریعےان کا محلِ وقوع بتانے اور دیگر کام کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل پوری دنیا کے ہزاروں کمرہ جماعت میں اساتذہ اور طالب علموں نے اسے استعمال کیا ہے۔ اب انجینئر، تعلیم یافتہ شہری اور خود سائنسداں اسے استعمال کررہے ہیں۔ فی الحال یہ ایجاد آخری مراحل میں ہے اور اس کی قیمت 200 ڈالر تک ہے۔ اس کا پہلا تجارتی ماڈل اکتوبر 2018 تک دستیاب ہوسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔