احمد شہزاد برطانوی ماہر نفسیات سے مشاورت کرینگے

سلیم خالق  جمعـء 17 نومبر 2017
جاری قومی ٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے بعد ٹیلی فونک سیشنز کا سلسلہ شروع ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

جاری قومی ٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے بعد ٹیلی فونک سیشنز کا سلسلہ شروع ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

 کراچی:  اوپنر احمد شہزاد اچھے دنوں کی واپسی کیلیے برطانوی اسپورٹس ماہر نفسیات سے مشاورت کریں گے۔

احمد شہزاد نے بطور جارح مزاج اوپنر قومی ٹیم میں اپنا مقام بنایا مگر گذشتہ کچھ عرصے سے ان کی کارکردگی میں عدم تسلسل بڑھ گیا ہے، ورلڈ الیون سے سیریز میں گوکہ وہ بہتر فارم میں دکھائی دیے مگر سری لنکا کیخلاف پھر ناکامی کا شکار ہو گئے، اس وجہ سے ان کی جگہ امام الحق کو موقع دیا گیا۔

احمد شہزاد کی بیٹنگ میں اب ایک خوف کا پہلو نظر آتا ہے، وہ عدم تحفظ کا شکار دکھائی دینے لگے ہیں جب کہ کوچ مکی آرتھر کو اس حوالے سے خاصی تشویش ہے۔

گزشتہ دنوں لاہور میں احمد شہزاد نے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے ہمراہ اوپنر سے ملاقات میں انھیں ماہر نفسیات سے ملاقات کا بھی مشورہ دیا تھا، ذرائع کے مطابق احمد شہزاد نے یہ مشورہ مانتے ہوئے برطانوی اسپورٹس ماہر نفسیات ڈاکٹر تیمور سے رابطہ کیا ہے، جاری قومی ٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے بعد ٹیلی فونک سیشنز کا سلسلہ شروع ہوگا۔

واضح رہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں کھلاڑی اسپورٹس ماہر نفسیات سے رابطے میں رہتے ہیں البتہ پاکستان میں یہ عام نہیں ہے، وہ پلیئرز کو دباؤ اور خوف سے نکالنے کی کوشش کرتا ہے، جو بات کھلاڑی اپنے اہل خانہ سے نہیں کر سکتے وہ ماہر نفسیات سے کر کے خود کو پُرسکون محسوس کرتے ہیں، اس سے انھیں کارکردگی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

احمد شہزاد کے قریبی ذرائع کہتے ہیں کہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں انھوں نے جتنی محنت کی اتنی اپنے پورے کیریئر میں نہیں کی ہو گی۔ اس کے باوجود کارکردگی کے معیار میں بہتری نہ آنے سے وہ پریشان اور اسی لیے اب ماہر نفسیات سے رجوع کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ تین سال قبل نیوزی لینڈ سے ابوظبی ٹیسٹ میں پیسر کورے اینڈرسن کے باؤنسر پر گیند احمد شہزاد کے سر پر لگنے سے کھوپڑی میں معمولی فریکچر ہو گیا تھا، بعض ماہرین کے مطابق اس کے بعد سے ان کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔