- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
انتخابات ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل سینیٹ میں بھی متفقہ منظور
اسلام آباد: سینیٹ نے انتخابات ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی انتخابات ایکٹ ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا ہے۔ ترمیمی بل کے ذریعے انتخابات ایکٹ 2017 میں 7 بی اور 7 سی شامل کی گئی ہیں۔
ترمیمی بل کے تحت آئین میں قادیانیوں کی حیثیت تبدیل نہیں ہوگی۔ ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والے شخص کے غیر مسلم ہونے کی حیثیت برقرار رہے گی۔ ووٹرلسٹ میں درج کسی شخص پر منکر ختم نبوت ہونے کا اعتراض اٹھے تو اسے 15 دن میں طلب کیا جائیگا۔ جس شخص پر منکر ختم نبوت ہونے کا شبہ ہو وہ شخص اقرار نامے پر دستخط کرے گا کہ وہ ختم نبوت پرایمان رکھتا ہے۔ اگر وہ شخص اقرار نامے پر دستخط سے انکار کرے تو اسے غیر مسلم تصور کیا جائے گا اور اس کا نام ووٹر لسٹ سے ہٹا کر غیر مسلم کے خانے میں لکھا جائے گا۔
بل کی منظوری کے موقع پر سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ نئے بل میں 7 بی اور 7 سی شامل کردیئے گئے ہیں، سیون سی کے تحت اگر کوئی شخص مسلم ووٹر کے طور پر رجسٹریشن کروائے اور اس پر منکر ختم نبوت ہونے کا شبہ ہو تو اس کے خلاف درخواست دی جا سکتی ہے، درخواست میں 15 دن کے اندر کارروائی کی جائے گی، اگر مذکورہ شخص ختم نبوت کا اقرار نہیں کرتا تو اسے غیر مسلم قرار دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بھی اس بل میں احمدی، قادیانی اور لاہوری گروپ کو غیرمسلم قرار دے چکے ہیں، کل قومی اسمبلی میں تفصیل سے بات ہوئی لیکن رپورٹنگ ٹھیک نہیں ہوئی، اس بل کے حوالے سے مجھ پر بدنیتی کا الزام لگا، میں مسلمان ہوں کچھ غلط کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔