ہندؤوں کے بعد مسلمان بھی فلم ’پدماوت‘ کیخلاف میدان میں آگئے

حیدرآباد دکن: ہندؤوں کے بعد مسلمان بھی  بالی ووڈ کی متنازع فلم ’پدماوت‘ کے خلاف میدان میں آگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے فلم ’پدماوت‘ کو بکواس قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو اس سے دور رہنے  کی ہدایت کی جب کہ ان کا کہنا ہے کہ مسلمان اس فضول فلم کو دیکھ کر اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

ضلع وارنگال میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے رکن اسدالدین اویسی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ’پدماوت‘ کے لیے 12 رکنی کمیٹی بنائی جسے اختیار دیا گیا کہ وہ جوچاہیں مواد فلم میں شامل کریں یا حذف کردیں لیکن جب 3 طلاق دینے کا معاملہ آیا تو حکومت نے کسی مسلمان سے رابطہ نہیں کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ نے ’’پدماوت‘‘ کی ریلیز میں حائل رکاوٹیں دورکردیں

مسلمان رہنما کا کہنا تھا کہ یہ فلم بکواس اور بے ہودہ ہے لہذا مسلمان اس فلم کو دیکھنے سے گریز کریں ، مسلمان برادری کو راجپوتوں سے سبق حاصل کرنا چاہیئے جو فلم کی ریلیز کے خلاف متحد ہوکر میدان میں آگئے ہیں۔

واضح رہے کہ سنسر بورڈ نے فلم کو 25 جنوری کو ریلیز کی اجازت دی تھی لیکن اس کے باجود بھارت کی مختلف ریاستوں نے فلم کی ریلیز پر پابندی عائد کردی تھی، بعد ازاں بھارتی سپریم کورٹ نے پروڈیوسرز کی درخواست پر یہ پابندی ختم کرتے ہوئے اسے پورے بھارت میں ایک ساتھ ریلیز کرنے کا حکم دیا۔