کیا سیلفی ویڈیو سے بلڈپریشر کی پیمائش کی جاسکتی ہے؟

بیجنگ: سیلفی ویڈیو کو کامیابی کے ساتھ بلڈ پریشر کی پیمائش کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس بات کا انکشاف چین کی ہینگ زو نارمل یونیورسٹی نے کیا ہے۔ اس وقت بازو پر لپیٹی جانے والی پٹی اور خاص اسفگمومینومیٹر کے ذریعے بلڈ پریشر ناپا جاتا ہے اور یہ روایتی طریقہ برسوں سے استعمال ہورہا ہے۔

یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ایک چھوٹی سیلفی ویڈیو کے ذریعے تیزی اور آسانی سے بلڈ پریشر کے اتار چڑھاؤ کو نوٹ کیا جاسکتا ہے۔ اسے ’ٹرانس ڈرمل آپٹیکل امیجنگ‘ کا نام دیا تھا ہے۔ اس میں کسی شخص کے چہرے کی مختصر ویڈیو کو دیکھ کر بلڈ پریشر کی معلومات لی جاسکتی ہے۔ اصل کمال یہ ہے کہ اسمارٹ فون کے اندر لگے خاص طرح کے سینسر چہرے پر خون کے بہاؤ کو دیکھ کر بلڈ پریشر کی کیفیت کا تعین کرتے ہیں۔

ہینگ زو یونیورسٹی کے پروفیسر کینگ لی کہتے ہیں کہ ٹرانس ڈرمل آپٹیکل امیجنگ کے ذریعے جسم پر پڑنے والی اور دوبارہ منعکس ہونے والی روشنی کے ذریعے جلد کے نیچے خون کے بہاؤ اور رنگت کو ناپا جاتا ہے اور اسی بنا پر بلڈ پریشر کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر امراضِ قلب اور فالج کی ایک بڑی وجہ ہے اور اسی بنا پر ’خاموش قاتل‘ کہا جاتا ہے۔ پروفیسر کینگ لی کا اصرار ہے کہ بلڈ پریشر ناپنے کا روایتی طریقہ ہر جگہ نہیں اپنایا جاسکتا اور نہ ہی ہر کوئی یہ عمل انجام دے سکتا ہے۔ امریکا اور دیگر ممالک میں اس سے بار بار بلڈ پریشر ناپا جاتا ہے تاکہ بلڈ پریشر کی درست ترین پیمائش لی جاسکے۔

ڈاکٹر کینگ اور ان کے ساتھیوں نے سیلفی سے بلڈ پریشر ناپنے کی تفصیلات ایک تحقیقی جرنل میں شائع کرائی ہیں جس کا نام ’سرکیولیشن، کارڈیوویسکیولر امیجنگ ہے۔

تجرباتی طور پر 1328 افراد کو اس مطالعے میں بھرتی کیا گیا جن کا تعلق چین اور کینیڈا سے تھا۔ تمام شرکا کو باری باری پرسکون مطالعے کے کمرے میں پہنچایا گیا۔ وہاں ان سے کہا گیا کہ پہلے پانچ منٹ یہاں بیٹھیں اور اس کے بعد اسمارٹ فون کے سامنے دو منٹ کی ویڈیو ریکارڈ کرائیں۔

تمام شرکا سے سیلفی اسٹائل کی ویڈیو بنانے کو کہا گیا۔ اس دوران ڈاکٹروں نے روایتی انداز میں ان کا بلڈ پریشر بھی نوٹ کیا۔ اور ساتھ ہی ٹرانسڈرمل آپٹیکل سسٹم نے بھی کام شروع کردیا۔ اس ڈیٹا کے ذریعے ایک الگورتھم نے بلڈ پریشر کی پیشگوئی کرنا شروع کی ۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سیلفی کے ذریعے بنائی گئی ویڈیو نے 95 فیصد درستگی تک بلڈ پریشر کی درست پیشگوئی کی جو ایک اہم پیشرفت ہے۔  تاہم اس ٹیکنالوجی کو عام ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔