کسی کمپنی کو اربوں روپے معاف نہیں کیے، عمر ایوب

 اسلام آباد:  وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے وضاحت کی ہے کہ کسی کمپنی کو اربوں روپے معاف کیے نہ ہی راتوں جی آئی ڈی سی آرڈیننس جاری کیا گیا۔

عمر ایوب اور ندیم بابر نے واضح کردیا کہ کسی کمپنی کو اربوں روپے معاف کیے نہ ہی راتوں جی آئی ڈی سی آرڈیننس جاری کیا گیا تاہم ترمیم کے بعد قومی خزانے میں 210 ارب روپے جمع ہوں گے۔

کمپنیوں کو گیس انفرا اسٹرکچر سرچارج کی مد میں اربوں روپے کی سبسڈی دینے کے معاملہ پر وزارت توانائی میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت نے کسی کمپنی کو ٹیکس چھوٹ دی ہے جن سیکٹر کی بات کی جا رہی ہے ان کا فرانزک آڈٹ کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ آٹھ سال ہو گئے جی آئی ڈی سی کو مگر حکومت کو کچھ نہیں ملا، 273 ارب روپے ابہام کا شکار ہے، دو سو دس ارب روپے آنا شروع ہو جائیں گے، کہا جا رہا کہ پاور سیکٹر میں کسی کو فائدہ دیا جا رہا، یہ بھی غلط تاثر ہے کہ جمع کی گئی رقم پر معافی دی گئی، اب حکومت سالانہ کی بنیاد پر 42 ارب روپے لے سکے گی۔

معاون خصوصی پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ مختلف کمپنیوں نے 2011 اب تک 417 ارب روپے جی آئی ڈی سی کی مد میں صارفین سے وصول کئے لیکن حکومت کو2015 تک صرف 15 فیصد رقم ملی ۔