شہباز شریف اور سلمان شہباز کی مشکوک ٹرانزیکشنز سامنے آگئیں

 لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی فنانشل مانیٹرنگ رپورٹ میں ظاہرکی گئی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ منظرعام پر آگیا۔

رپورٹ کے مطابق خادم اعلیٰ نے بطور وزیر اعلیٰ پانچ مشکوک ٹرانزیکشن کیں جن کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک کے پاس بھی نہیں،شہباز شریف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری مین نیب لاہور کو موصول فنانشل مانیٹرنگ رپورٹ سامنے آگئی۔

نیب دستاویزات کے مطابق سابق وزیر اعلی کی جانب سے نجی بینک میں مسلم ٹاؤن برانچ میں پانچ مشکوک ٹرانزیکشن کیں۔ چار میں ان کے چھوٹے بیٹے سلمان شہباز شریف کا نام بھی موجود ہے،دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے 4 مشکوک ٹرانزیکشن یکم جنوری2017کو کیں جبکہ پانچویں مشکوک ٹرانزیکشن 28 اپریل 2017 میں ہوئی۔

نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلمان شہباز ان مشکوک ٹرانزیکشن کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے اور یہ تمام ٹرانزیکشن اس وقت کیں جب وہ وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اور انہی ٹرانزیکشن سمیت دیگر دستاویزات جب سلمان شہباز کو دوران تحقیقات دکھائی گئی تو انھوں نے اس کو تسلیم کرنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ کہا کہ میں اپنے چیف فنانس افسر سے ان ٹرانزیکشن کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی جواب دوں گا اور پھر وہ ملک سے فرار ہو گئے اور نیب کی طرف سے کئی بار طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے۔