کرپشن اسکینڈل،ترکی میں بحران شدید ، اردوان کا بیٹا بھی شامل تفتیش،3ارکان پارلیمنٹ مستعفی

انقرہ: ترکی میں کرپشن کا میگا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بحران شیدید ہوگیا،حکمران جماعت جسٹس اینڈڈیولپمنٹ پارٹی کے ایک سابق وزیر سمیت3ارکان پارلیمنٹ نے استعفیٰ دیدیاہے۔

جن میں ارتوگرل گونے ، اردل کالکن اور ہالوک اوزدالگا شامل ہیں۔ ترک فوج نے ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں واضح کیا کہ ترک مسلح افواج سیاسی شورش میں دخل اندازی کا ارادہ نہیں رکھتی۔ترک مقامی میڈیاکے مطابق ترکی کی اعلیٰ عدالت نے پبلک پراسکیوٹر کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے سے پہلے پولیس کا اپنے اعلیٰ حکام کو بتانے سے متعلق حکومتی فرمان پر عملدرآمد روک دیاہے۔کرپشن اسکینڈل سامنے آنے پرترکی کی کرنسی لیرا کی قدرڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح تک گر گئی ہے اوراسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کارجحان ہے۔ ترک میڈیاکی رپورٹس کے مطابق پولیس وزیراعظم کے صاحبزادے کوبھی اس اسکینڈل میں شامل تفتیش کرنیوالی ہے۔

رجب طیب اردوان نے اپنے بیٹے کوکرپشن اسکینڈل میں ملوث کیے جانے پرگہری تشویش ظاہرکی ہیاور کہاکہ میرے بیٹے کوملوث کرنادراصل میری ذات کوہدف بنانے کی کوشش ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بدعنوانی کے تازہ اسکینڈل میں این جی اوتورگیف بھی ملوث ہے۔ ادھرترک حکومت پر کرپشن کے الزامات کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور استنبول سمیت مختلف شہروں میں مظاہرین نے وزیراعظم سے مستعفی ہونیکامطالبہ کیاہے، پولیس مظاہرین کواسموک بم، آنسو گیس اورپانی کی توپ سے منتشرکرنیکی کوشش کرتی رہی۔