6 سال سے بند اسٹیل ملز کے افسران کے لیے نئے ائیر کنڈیشنرز کی خریداری

 کراچی: پاکستان اسٹیل ملز 6 سال سے بند پڑی ہے لیکن اس کے افسران کے لیے نئے ائیر کنڈیشنرز کی خریداری کی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اربوں روپے خسارے کا شکار پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے مالی بحران کی وجہ سے ہزاروں مزدوروں اور ورکرز کو برطرف کردیا تاہم افسران کی ناز برداریاں اور شاہ خرچیوں کا یہ عالم ہے کہ ٹھنڈے کمروں کو مزید یخ بستہ کرکے کراچی میں سائبیریا کی ہواؤں کا مزہ لوٹنے کے لیے برانڈ نیو ایئر کنڈیشنرز کی کھیپ خرید کی گئی۔

مجموعی طور پر 35 نئے اے سیز کی کھیپ پاکستان اسٹیل کی ایڈمن بلاک میں اتاری گئی جن کی تنصیب کا کام بھی فی الفور شروع کردیا گیا۔

ملازمین کے مطابق ایک طرف مالی بحران کی وجہ سے اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو بغیر گولڈن ھینڈ شیک دئیے نکالا جارہا ہے تو دوسری طرف بند اسٹیل ملز کے افسران کیلئے ائیر کنڈیشنرز کی ایک بڑی کھیپ منگوالی گئی۔

پاکستان اسٹیل ملز بدعنوانی اور عدم توجہی کی وجہ سے 2015 سے بند پڑی ہے۔ موجودہ حکومت مالی بحران کو جواز بناکر اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو بغیر گولڈن ھینڈ شیک دئیے  نکال رہی ہے جبکہ مالی بحران کے باوجود اسٹیل مل انتظامیہ کی شاہ خرچیاں جاری و ساری ہیں۔