گزرے برس کی باتیں

2020ء کو دنیا بھر کے لیے اگر ’کورونا‘ کا سال کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔۔۔ وہ برس جب 2019ء میں چین سے نکل کر سارے عالَم میں پھیل کر زندگی کو محدود کر دینے والی ایک وبا نے ایک بہت کٹھن امتحان لا کھڑا کیا۔۔۔ وہیں 2020ء میں کورونا کی ویکسین کی دریافت نے ایک امید دلائی اور 2021ء کافی حد تک ’کورونا‘ پر قابو پانے کا سال ثابت ہوا۔۔۔

دنیا بھر میں کافی حد تک زندگی اور معمولات بحال ہوئے۔۔۔ ہزار خدشات کے باوجود ’ویکسین‘ کے ذریعے دنیا نے ایک امید محسوس کی، بہت سے حلقوں نے ہنگامی استعمال کی ویکسین کو جبری طور پر لگانے پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔۔۔ مگر بہرحال کُل ملا کر اچھی بات یہ ہوئی کہ 2021ء کے اختتام تک ’وبا‘  قابو میں ہے، ہر چند کہ اس کی جنوبی افریقی قسم ’میکرون‘ کا غلغلہ ہے، لیکن امید ہے کہ بنی نوع انسان  فی الحال اس طرح کے بڑے خطرے سے پرے ہو چکی ہے۔۔۔!

تاہم 2021ء وبا کے سبب دنیا سے چلے جانے والوں کی دکھ بھری خبروں سے مزین رہا، اور ہر سال کی طرح یہ برس بھی کچھ اچھی اور کچھ بری خبروں کا امتزاج لیے ہوئے رہا۔۔۔ تاہم یہ بات درست ہے کہ کچھ کے لیے یہ زیادہ اچھا اور کام یاب ہوگا تو کچھ کے لیے اس کے برعکس صورت حال ہوگی۔۔۔ ’ایکسپریس‘ کی ٹیم نے حسب روایت سال بھر کے نشیب وفراز کا جائزہ لیا ہے۔

جس میں ابتدائی دو ماہ کا احاطہ راقم السطور نے کیا ہے، جب کہ دیگر ساتھیوں کی کاوشیں اس سے آگے باری باری آتی چلی جائیں گی، یوں 2021ء کے دسمبر تک کا ایک مختصر احوال آپ کے مطالعے کے لیے موجود ہوگا۔۔۔

’کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ‘ کے ہاتھوں نوجوان کا قتل

دو جنوری 2021ء کو اسلام آباد میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، گاڑی نہ روکنے پر ’سی ٹی ڈی‘ اہل کاروں نے 22 سالہ نوجوان اسامہ ندیم کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ یہ واقعہ وفاقی دارالحکومت میں تھانہ رمنا کے علاقے سری نگر ہائی وے سیکٹر جی ٹین میں رات گئے پیش آیا۔۔۔ ابتداً اس واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، لیکن بعد میں اصل حقیقت سامنے آگئی۔ مقتول نوجوان کے والد کے مطابق تلخ کلامی کے بعد اہل کاروں نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور مجموعی طور پر 17 گولیاں چلائیں، جس میں سے چھے گولیاں مقتول کو لگیں۔

ہزارہ برادری کے 11 ’کان کنوں‘ کی اہدافی شہادت

تین جنوری کو بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے 11 کان کنوں کو  اغوا کر کے تیز دھارے آلے سے ذبح کر دیا گیا۔ جس کے بعد ہزارہ برادری کی جانب سے دھرنا دیا گیا، جو آٹھ جنوری کو مذاکرات کے بعد ختم ہو سکا۔ دہشت گردی کے اس واقعے کے حوالے سے انکشاف ہوا کہ دہشت گردوں نے باقاعدہ ہزارہ برادری کے افراد کو شناخت کر کے نشانہ بنایا۔ 13 جنوری کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وہاں کا دورہ کیا اور سانحہ مچھ کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا اعلان کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کا ہنگامہ، چار افراد ہلاک

یوں تو 2020ء کے اختتام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اگلی مدت تک کے لیے صدارت کے سنگھاسن پر براجمان رہنے کے خواب چکنا چور کردیے تھے، لیکن  چوں کہ ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے یہ شکست تسلیم نہیں کی تھی، اس لیے 2021ء میں جب مسندِاقتدار نومنتخب امریکی صدر کو منتقل ہونا تھی، وہاں ہنگامے شروع ہوگئے اور چھے جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا، جس کے باعث نہ صرف کرفیو نافذ کردیا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی پرتشدد مظاہرین نے عمارت میں گھس کر گولیاں بھی چلائیں، متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں، ہنگاموں میں چار افراد ہلاک ہوگئے۔ ٹرمپ نے انتخابی نتائج کے خلاف جمع ہونے والے بڑے ہجوم سے خطاب بھی کیا۔

کراچی میں حسن علی آفندی کے پوتے کا قتل

شہر قائد میں کہنے کو امن وامان تو قائم ہوگیا، لیکن سچ پوچھیے تو ڈکیتی اور راہ زنی کا جن ابھی تک بوتل میں بند نہیں کیا جاسکا۔ پانچ اور چھے جنوری 2021ء کی درمیانی شب کراچی میں ڈکیتی کی ایک ایسی ہی  واردات میں ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے سندھ کے نام وَر ماہر تعلیم اور سندھ مدرسۃ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی  کے پوتے 52 سالہ زین حسن آفندی ولد ذوالفقار حسن آفندی کو قتل کر دیا۔ حسین حسن آفندی آئی ٹی اور فوڈ کمپنی کے مالک اور دادو میں زمیں دار تھے۔

ملک گیر تاریکی۔۔۔!

نو جنوری کو اچانک پورا ملک تاریکی میں ڈوب گیا، اس کی وجہ یہ سامنے آئی کہ بجلی کا ترسیلی نظام بیٹھ گیا تھا، ترسیلی نظام کے حوالے سے غفلت برتنے پر سات ملازمین برطرف کر دیے گئے۔ گدو میں رات 11 بج کر 41 منٹ پر پیدا ہونے والے فالٹ کی وجہ سے متعدد گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرتے  چلے گئے اور یوں اچانک پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا۔

’’چائے پیجیے۔۔۔!‘‘

’’صرف چائے پانی؟ تو زیادتی ہے۔۔۔!‘‘

11جنوری 2021ء کو فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ’’پی ڈی ایم‘ (پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ) والے پنڈی آئے، تو چائے پلائیں گے، ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہمیں سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، ہم اپنا کام کر رہے ہیں، فوج پر الزامات لگانا اچھی بات ہے اور نہ اس میں کوئی حقیقت ہے۔‘‘ جس کے جواب میں ’پی ڈی ایم‘ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ صرف چائے پانی؟ یہ تو زیادتی ہے۔ یوں حزب اختلاف اور پاک فوج کے درمیان مکالموں کا تبادلہ ایک دل چسپ رخ اختیار کر گیا۔

ملائیشیا میں ’پی آئی اے‘ کا طیارہ روک لیا گیا

15جنوری کو لیز کے 14 ملین ڈالر نہ دینے پر ملائیشیا نے ’پی آئی اے‘ کا بوئنگ 777 طیارہ  روک لیا۔ عدم ادائی پر یہ طیارہ ضبط کرنے کا حکم ایک مقامی عدالت نے دیا تھا۔ اس پرواز میں مسافر کوالالمپور سے اسلام آباد آرہے تھے۔ طیارہ روکنے کے بعد مسافروں کو طیارے سے اتار کر متبادل پرواز سے روانہ کیا گیا۔ ’پی آئی اے‘ کے مطابق ان کا برطانیہ میں غیر ملکی کمپنی سے رقم کے لین دین کا کوئی تنازع تھا، جس پر ملائیشیا کی عدالت نے پی آئی اے کو بنا کسی نوٹس کے حکم امتناع جاری کر دیا۔ بعد ازاں یہ طیارہ 29 جنوری کو پاکستان واپس آگیا۔

بیگم زرین مشرف کی 100 سال کی عمر میں رحلت

15جنوری کو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی والدہ بیگم زرین مشرف 100سال کی عمر میں دبئی میں انتقال کر گئیں۔ وہ 1920ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئیں۔ انتقال کے وقت وہ پرویز مشرف کے ہم راہ دبئی میں مقیم تھیں، ان کی تدفین دبئی میں ہی کی گئی۔

ایک ’یوٹرن‘ اور لو باقی ’یوٹرن‘ معاف!

17جنوری کو پاک سرزمین پارٹی کے مقررین نے کراچی پریس کلب پر ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر غلط مردم شماری درست نہ کی گئی تو ہم شہر بند کردیں گے۔ دفعتاً ہمیں ایسا لگا کہ ’پی ایس پی‘ کے عمائدین لمحے بھر کو چُوک گئے کہ وہ اب ’ایم کیو ایم‘ نہیں بلکہ ’پی ایس پی‘ میں ہیں، لیکن اگلے ہی لمحے جب ہم نے پڑھا تو لگا کہ شاید انھیں بھی یاد آگیا تھا کہ وہ کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام کا سودا کیا، لیکن ’پی ایس پی‘ خاموش نہیں بیٹھے گی، اپنی گنتی درست کرانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، حکم راں نہ مانے تو گلی گلی ایسا احتجاج ہوگا کہ دن میں تارے نظر آجائیں گے۔ ووٹر لسٹ میں لوگ زیادہ ہیں، مردم شماری میں کم ہیں۔ چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کی منظوری کا فیصلہ واپس لو، اس ایک درست یوٹرن پر تمھارے سارے یوٹرن معاف۔

’بھائی ڈونلڈ ٹرمپ‘ کا کچھ ’’اپنا اپنا پن!‘‘

20 جنوری 2021ء کو جو بائیڈن امریکا کے46 ویں صدر بن گئے۔ انھوں نے اپنی فتح کو جمہوریت کی جیت سے تعبیر کیا۔ ان کے ساتھ امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر کملا ہیرس نے بھی حلف اٹھایا، وہ امریکا کی 49 ویں نائب صدر ہیں۔ دوسری طرف امریکی روایات کے برعکس ڈونلڈ ٹرمپ اپنے جانشین کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیے بغیر ہی واشنگٹن سے روانہ ہوگئے۔ کوئی کچھ کہے نہ کہے انتخابات نہ ماننا اور حریف کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کی ’بدتمیزی‘ سے ہمیں ’بھائی ڈونلڈ ٹرمپ‘ سے کچھ ’اپنا، اپنا پن‘ لگنے لگا۔۔۔ البتہ بعد میں ہمیں کچھ ’’مایوسی‘‘ ہوئی نہ انھوں نے حکومت کے خلاف دھرنا دیا اور نہ ہی کوئی لانگ مارچ کی دھینگا مشتی۔۔۔

بیلسٹک میزائل شاہین تھری

20 جنوری کو پاکستان نے نے بیلسٹک میزائل شاہین تھری کا کام یاب تجربہ کیا۔ ویپن سسٹم کے ٹیکنیکل پیرا میٹر جانچنے کے لیے کیے گئے اس تجربے میں 2 ہزار 750 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو کام یابی سے نشانہ بنایا۔ یہ تجربہ بحیرۂ عرب میں کیا گیا۔

’سی این این‘ کے لیری کنگ کو ’کورونا‘ نگل گیا

23 جنوری 2021ء کو معروف امریکی ٹی وی ’سی این این‘ کے مشہور زمانہ میزبان لیری کنگ کورونا کا شکار ہو کر چل بسے۔ 87 سالہ لیری کنگ دو جنوری کو کورونا کی زد میں آئے اور ایک ہفتہ اسپتال میں داخل رہے۔ انھوں نے 1974ء سے لگاتار کئی امریکی صدور کے انٹرویو کیے، اس کے علاوہ یاسر عرفات، روسی صدر پیوٹن، بے نظیر بھٹو، مارلن برانڈو اور دیگر نام ور شخصیات سمیت 30 ہزار انٹرویو کیے، وہ 2010ء میں ریٹائرہوئے اور 2012ء میں ’’آن ڈیمانڈ ڈیجیٹل نیٹ ورک‘‘ اور ’’او ٹی وی‘‘ پر میزبانی شروع کی۔

پاکستانی نژاد صائمہ محسن امریکا میں پہلی مسلم فیڈرل پراسیکیوٹر

25 جنوری کو پاکستانی نژاد صائمہ محسن امریکا میں پہلی مسلم فیڈرل پراسیکیوٹر مقرر ہوئیں۔ 52 سالہ صائمہ محسن قائم مقام یو ایس اٹارنی برائے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کا منصب  میتھیو شنائیڈر کی مدت ختم ہونے کے بعد سنبھالا، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت چھوڑتے ہی استعفا دے دیا تھا۔  صائمہ محسن 2002ء سے اٹارنی آفس میں کام کر رہی ہیں۔

بھارتی ’یوم جمہوریہ‘ پر ٹریکٹر گھسے چلے آئے!

26جنوری 2021ء کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بھارتی پنجاب کے کسان نئی دلی میں داخل ہوگئے، پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے شہر میں رکاوٹیں کھڑی کیں، اس کے باوجود ہریانہ، مغربی اتر پردیش، راجستھان سمیت کئی دیگر ریاستوں سے ہزاروں کسان ٹریکٹر لے کر نئی دلی داخل ہونے میں کام یاب ہوگئے اور لال قلعے تک جا پہنچے، جہاں انھوں نے آزاد خالصتان کا عَلم بھی لہرا دیا۔۔۔! اس ہنگامہ آرائی میں کسان کی ہلاکت کے علاوہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

سابق سربراہ ’آئی ایس آئی‘ کے ’را‘ سے رابطے رہے!

27 جنوری کو وزارت دفاع نے عدالت میں یہ بیان دیا کہ سابق سربراہ ’آئی ایس آئی‘ اسد درانی ’را‘ سے رابطوں میں رہے، ریاست مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ان کا نام ’ای سی ایل‘ میں شامل کیا گیا۔ وہ 32 سال پاک فوج کا حصہ رہے اور اہم حساس عہدوں پر بھی تعینات رہے۔

2008ء میں دشمن عناصر بالخصوص ’’را‘‘ سے رابطوں میں رہے۔ انھوں نے بھارتی خفیہ ایجینسی کے سابق چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی۔ انکوائری بورڈ کے مطابق اس کتاب کا مواد پاکستان کے مفاد کے خلاف ہے۔ اسد درانی کا اس کتاب کے لیے باہر جانا، پینل انٹرویو یا بین الاقوامی کانفرنس میں حصہ لینا قومی سلامتی کے خلاف ہے۔۔۔ وزارت دفاع نے درخواست کی کہ اسد درانی کا نام ’ای سی ایل‘ سے نہ ہٹایا جائے، کیوں کہ انھوں نے وزارت دفاع کو تحریری بیان میں اس طرح کی سرگرمیوں سے دور رہنے کا حلف دیا تھا۔

’اپنے شہریوں کو ملک دشمن قرار دینا خطرناک ہے‘ سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے 29 جنوری کو ڈینئل پرل قتل کیس میں عمر شیخ تمام ملزمان کی بریت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی فوری رہائی کا حکم جاری کیا۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر ملزمان کو شک کافائدہ دیا اور ملزمان احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل کی اس مقدے میں رہائی کا حکم بھی دیا، جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ ریاست کا اپنے شہریوں کو ملک دشمن قرار دینا خطرناک ہے۔ یہ بات پڑھ کر ہمیں خیال آیا کہ پتا نہیں حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی مخالفین نے معزز جج کی اس بات کو سنا بھی یا اَن سنا کر دیا۔۔۔؟

بختاور بھٹو رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئیں

29 جنوری 2021ء کو سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی بڑی صاحب زادی بختاور بھٹو، محمود چوہدری سے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوگئیں۔ ان کی نکاح کی تقریب بلاول ہاؤس کراچی میں ہوئی، جس میں دونوں خاندانوں کے مختصر سے افراد شریک ہوئے، جب کہ 30 جنوری کو اس حوالے سے ایک پرتکلف استقبالیہ دیا گیا۔

پاکستان میں کورونا ویکسین لگنی شروع ہوئی

یکم فروری 2021ء کو ’کورونا‘ ویکسین کی پانچ لاکھ کی پہلی کھیپ چین سے پاکستان پہنچی۔ جس کے بعد تین فروری سے اس کی مہم کا آغاز ہوا اور پہلے مرحلے میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کو لگائی گئی۔ اس کے بعد مرحلہ وار عام شہریوں کو بھی یہ ویکسین لگنی شروع ہوئی، اس ویکسین کے حوالے سے عوامی سطح پر بہت سے خدشات بھی سامنے آئے۔ سرکاری ملازمین کے علاوہ بہت سے دفاتر اور کمپنیوں نے ’کورونا ویکسین‘ کے بغیر ملازمین کے داخلے پر پابندی کے لیے خبردار کیا۔ حکومت سندھ نے ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سِم بند کرنے کی پیش بندی کرنی چاہی۔ یوں بڑی تعداد نے خدشات کے باوجود ’ویکسین ‘ لگوا ہی لی۔

فوج نے اقتدار سنبھال لیا۔۔۔

یکم فروری کو میانمار میں فوج  نے اقتدار سنبھال لیا، اور برسراقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی راہ نما آنگ سان سوچی اور دوسرے راہ نماؤں کو گرفتار کر لیا۔ فوج نے اختیارات کمانڈر انچیف آنگ ہلاینگ کو سونپ دیے۔ نومبر 2020ء میں ہونے والے انتخابات میں این ایل ڈی نے 80 فی صد ووٹ لیے تھے، لیکن فوج نے نتائج تسلیم نہیں کیے تھے۔ یہ بھی عجیب مرحلہ ہوتا ہے کہ عوام  نے ووٹ دے دیے، لیکن فوج نے تسلیم نہیں کیا۔۔۔

نام ور محقق ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری کی رحلت

دو فروری کو کراچی میں نام وَر محقق اور مولانا ابو الکلام آزاد پر سند سمجھے جانے والے ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری کا انتقال ہوا۔۔۔ اداروں کے کرنے کے کام تنِ تنہا انجام دینے والے ’علمی درویش‘ ڈاکٹر ابو سلمان درجنوں تحقیقی مقالوں کے مصنف تھے۔ وہ 1940ء میں شاہ جہاں پور (یوپی) میں پیدا ہوئے اور پھر 1951ء میں کراچی ہجرت کی۔ ان کی 165میں سے 50 کتاب امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد پر ہیں۔۔۔ ان کی کتب کا ذاتی ذخیرہ ’پاکستان چوک‘ پر ایک مدرسے سے متصل قائم کتب خانے کی صورت آراستہ کیا گیا ہے۔

محمد علی سدپارہ ریکارڈ بنانے کے بعد حادثے کا شکار

چھے فروری کو فلک بوس چوٹی ’کے ٹو‘ سر کرنے کے بعد محمد علی سدپارہ اپنے آئس لینڈ اور چلی کے ساتھیوں سمیت حادثے کا شکار ہو گئے، انھوں نے محض ایک دن قبل سردیوں میں بغیر آکسیجن کے ٹو سر کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا،  انھوں نے یہ معرکہ منفی 61 ڈگری میں انجام دیا۔ بہت تلاش کے بعد 26 جولائی کو ان کی لاشیں مل گئیں۔

بھارت میں ڈیم ٹوٹنے سے سیلاب۔۔۔

سات فروری کو ہندوستان کی شمالی پہاڑی ریاست اتر کھنڈ میں برفانی تودہ گرنے سے ڈیم ٹوٹ گیا، جس کے بعد سیلاب کی زد میں آکر 200 افراد سیلاب میں بہہ گئے۔ ان میں زیادہ تر لوگ رشی گنگا بجلی گھر منصوبے پر کام کرنے والے مزدور اور مقامی افراد تھے۔ اس اچانک افتاد میں 150 سے زائد بھیڑ بکریاں بھی بہہ گئیں۔

وکلا کا ہنگامہ، چیف جسٹس سے بدتمیزی

آٹھ فروری 2021ء کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد کی ضلع کچہری میں چیمبر گرانے پر وکلا نے ہنگامہ کر دیا، جس میں چیف جسٹس اسلام آباد کے چیمبر میں گھس کر ان سے بدتمیزی کی گئی۔ کمرے کے شیشے توڑ دیے گئے، جس پر 300 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، اس ہنگامہ آرائی کے بعد ہائیکورٹ اور دیگر عدالتیں بند کرنا پڑگئیں۔

جنوبی افریقا کے خلاف فتح یابی

آٹھ فروری کو پنڈی ٹیسٹ میں 95 رن سے فتح حاصل کر کے پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیت لی۔ 14 برس بعد میزبانی کی اور فتح کا کارنامہ 17 برس بعد انجام دیا۔ بابر اعظم کے بطور کپتان پہلی سیریز میں دو صفر کی فتح ہوئی۔ بعد ازاں 14 فروری کو جنوبی افریقا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی 2-1 سے کام یابی ملی۔

سرکاری ملازمین کے احتجاج پر جھڑپیں

10 فروری کو سرکاری ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد احتجاج پرتشدد رنگ اختیار کر گیا۔ ریڈزون کی جانب بڑھنے کی کوشش پر پولیس سے شدید جھڑپیں ہوئیں اور پتھراؤ اور پولیس کی شیلنگ کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ ویسے ہم کہیں گے سرکاری ملازمین کو نجی ملازمین کی طرف بھی دیکھنا چاہیے  جہاں سات، سات سال سے تنخواہیں جوں کی توں ہیں۔۔۔

جنوبی وزیرستان میں چار دہشت گرد ہلاک

12فروری کو جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں جھڑپوں میں چار دہشت گرد اور چار سپاہی جان سے گئے۔ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق رات کے وقت دہشت گردوں نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کی، جس کا فوری جواب دیتے ہوئے چار دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے، جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں چار جوان لانس نائیک عمرعلی، سپاہی عاطف جہانگیر، عزیز اور انیس الرحمن شہید ہوگئے۔

بزلہ سنج مشاہد اللہ خان نہ رہے!

17 فروری کو سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے سینئر بزلہ سنج راہ نما سینٹیر مشاہد اللہ خان انتقال کرگئے۔ 68 سالہ مشاہد اللہ 2009ء سے نواز لیگ کی جانب سے مستقل سینٹیر تھے، وفات کے وقت بھی وہ ن لیگ کی جانب سے سینیٹ کے امیدوار نام زد تھے۔ وہ 30 نومبر 1952ء کو راول پنڈی میں پیدا ہوئے۔ 1990ء سے مسلم لیگ میں تھے۔ انھوں نے زندگی کا بہت وقت کراچی میں بھی گزارا اور انتخابی سیاست میں بھی سرگرم رہے۔

جعلی ڈگری پر سابق سینٹیر کو سزا

17 فروری کو ڈسٹرکٹ سیشن جج بدین کی عدالت نے جعلی ڈگری پر پیپلز پارٹی کی سابق سنیٹیریاسمین شاہ کو دو سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔ یاسمین شاہ ق لیگ کے ٹکٹ پر سینٹیر بنی  تھیں، 2002ء میں ضلع ناظمین کے انتخابات میں جمع کرائی گئی ڈگری پر اس وقت کی پیپلزپارٹی اور آج کی تحریک انصاف کی راہ نما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ڈگری کسی اور یاسمین شاہ کی ہے، جس پر انھیں 2017ء میں پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے کر الیکشن کمیشن کو فوج داری مقدمہ دارئر کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے نتیجے میں مذکورہ فیصلہ سامنے آیا۔

مریخ پر زندگی کی تلاش میں خلائی مشن

ایک طرف جہاں زمین پر زندگی خطرات سے دوچار ہے تو دوسری طرف ماہرین دوسرے سیاروں پر زندگی کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں۔ 19 فروری کو زندگی کے آثار دیکھنے مریخ کا خلائی مشن کام یابی سے مریخ پہنچ گیا۔

چھے پہیوں والا ربوٹ دو سال تک گڑھے کو کھود کر ماضی میں یہیں زندگی کی موجودگی کے حوالے سے شواہد اکٹھا کرنے کی کوشش کرے گا، جنھیں چند برس میں زمین پر بھیج دیا جائے گا۔ یہاں کے بارے میں خیال ہے کہ اربوں برس پہلے وہاں جھیل موجود تھی، اس لیے جہاں پانی ہو وہاں زدگی کی موجودگی کا امکان بھی موجود ہوتا ہے۔

پی ایس ایل 6 کا آغاز

20 فروری کو کراچی میں ’پی ایس ایل 6‘ کا افتتاح ہوا۔ جس میں نام ور گائیک عاطف اسلم، حمیمہ ملک، آئمہ بیگ اور دیگر نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، کورونا کے سبب محدود تماشائیوں کو آنے کی اجازت ملی۔ بعد ازاں ’کورونا‘ کیسوں میں اضافے کے بعد ٹورنامنٹ کے کچھ میچ موقوف کردیے گئے تھے۔

’مار نہیں پیار‘ کا قانون منظور

23 فروری کو بچوں پر جسمانی تشدد کی ممانعت کے بل قومی اسمبلی سے منظور ہوگئے، جس کے تحت تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 18 سال سے کم عمر بچوں کو تھپڑ، جوتے یا ٹھڈے مارنا، دانت سے کاٹنا، بالوں سے کھینچنا، جلانا یا  تکلیف دہ حالت میں رکھنا جسمانی تشدد میں شمار ہوگا۔ جس کی سزا جبری ریٹائرمنٹ، تنزلی یا تنخواہ میں کٹوتی ہو سکتی ہے۔ مار نہیں پیار کی پالیسی پر ایوان کے تمام ارکان یک زبان پائے گئے۔ اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس میں یہ بل نواز لیگ کی رکن مہناز اکبر نے پیش کیا۔