ایکسپریس فیملی فیسٹیول، ’’وائس آف لاہور‘‘ اور’’ ماڈل آف لاہور‘‘ مقابلوں کے لیے نوجوانوں کے رابطے

لاہور: زندہ دل لوگوں کے شہرلاہورمیں منعقد کیے جانے والے ’ایکسپریس فیملی فیسٹیول‘ میں ’’وائس آف لاہور‘‘ اور’’ماڈل آف لاہور ( تصاویری مقابلہ )‘‘ کے اعزازکواپنے نام کرنے والوں کی کثیرتعداد نے پروگرام میں حصہ لینے کے لیے اپنے خوبصورت فوٹوگراف ارسال کردیے۔

ایک طرف سوشل میڈیا کے ذریعے ’ وائس آف لاہور‘ بننے کے خواہشمند اپنی رجسٹریشن کروارہے ہیں جب کہ دوسری جانب’ ماڈل آف لاہور‘بننے کے خواہشمند اپنی خوبصورت تصاویر کے ذریعے مقابلے میں رجسٹریشن حاصل کررہے ہیں۔ دودن قبل روزنامہ ایکسپریس میں شائع ہونے والی خبرکو پڑھتے ہی نوجوانوں نے اپنی فنی صلاحیتوں کے اظہارکے لیے منتظمین سے رابطے تیزکردیے اوراس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ ’’ واضح رہے کہ دونوں مقابلے لاہوریوں کے لیے تھے لیکن ملک بھرسے نوجوانوں کی کثیر تعداد نے اپنی آوازکا جادوجگانے اورتصویرکے ذریعے ایک منفرد اعزازاپنے نام کرنے کے لیے مقابلے میں حصہ لے لیا ہے ‘‘۔

جس کے بعد ’ ایکسپریس فیملی فیسٹیول ‘ کے منتظمین نے اس مقابلے میں ملک بھرسے حصہ لینے والوں کواپنی صلاحیتوں کے جوہردکھانے کی اجازت دیدی ہے۔ اس حوالے سے فیشن ورلڈ اورموسیقی کی دنیا پر راج کرنے کے خواہشمندوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ایکسپریس میڈیا گروپ‘ کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ یہ ہمارے لیے سنہرا موقع ہے جس میں ہم معروف فیشن ڈیزائنرز، ماڈلز ، گلوکاروں اورموسیقاروں کے سامنے اپنا ٹیلنٹ پیش کریں گے ۔

معروف غزل گائیک غلام عباس، موسیقار وجاہت عطرے اورٹاپ ماڈل مہرین سید نے ’’ایکسپریس فیملی فیسٹیول‘‘ میں شامل کیے گئے ’’وائس آف لاہور‘‘ اور’’ماڈل آف لاہور‘‘ کے سیگمنٹ کوسراہتے ہوئے کہا ہمارے ملک میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن وہ بہتر مواقع نہ ملنے کی وجہ سے اپنی صلاحیتوں کااظہار نہیں کرپاتے۔ ایکسپریس نے تصاویری مقابلہ اورگائیکی مقابلہ کا انعقاد کرکے بہت خوش آئند قدم آگے بڑھایا ہے اوراس کے بہترین نتائج ملیں گے۔ یاد رہے کہ’’وائس آف لاہور‘‘ اور ’’ماڈل آف لاہور (تصویری مقابلہ)‘‘ کے نتائج کا اعلان ’’ایکسپریس فیملی فیسٹیول‘‘ کے پہلے روز22نومبرکوکیاجائے گا۔