بین الاقوامی کرکٹ سے ہم آہنگ ہونے کےلئے ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، وقار یونس

سڈنی: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقاریونس کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ میں دوسروں کے مقابلے کے لئے ہمیں خود کو تبدیل کرنا ہوگا۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں وقار یونس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں کرکٹ کو بچانا ہے تو ہمیں فرسٹ کلاس کرکٹ کے ڈھانچے کو معیاری بنانا ہوگا تاکہ ہمارے کھلاڑی جب بین الاقوامی کرکٹ میں آئیں تو وہ دوسری ٹیموں کا اعتماد سے مقابلہ کرسکیں۔ انہیں یقین ہے کہ پی سی بی ملک کی فرسٹ کلاس کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر ضرور توجہ دے گا۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی اپنی کنڈیشنز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن جب وہ دوسرے ملکوں میں جاکر کھیلتے ہیں تو انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خاص طور پر بلے بازوں کو ایڈجسٹ ہونے میں بہت وقت لگتا ہے۔ پاکستان کے پاس بولنگ کے شعبے میں ہمیشہ ٹیلنٹ رہا ہے لیکن بیٹنگ میں ہم تگ ودو کرتے رہے ہیں۔ آج کل کی کرکٹ میں 300 رنز کا بننا عام سی بات ہوگئی ہے لہذٰا ہمیں ایسے بلے باز تلاش کرنے ہوں گے جو 300 رنز تک اسکور لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ عصر حاضر کی کرکٹ میں پاور ہٹنگ کی بڑی اہمیت ہے لہذٰا اس بدلتی کرکٹ کے اعتبار سے ہمیں بھی خود کو بدلنا ہوگا۔

وقار یونس نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ جب مصباح الحق اور یونس خان بین الاقوامی کرکٹ سے رخصت ہوں گے تو اظہرعلی، اسد شفیق اور حارث سہیل ان کی جگہ لینے کے لیے تیار ہوں گے کیونکہ یہ تینوں بہت ہی باصلاحیت بیٹسمین ہیں لیکن ان کے ساتھ ساتھ ہمیں مزید باصلاحیت نوجوان کرکٹرز سامنے لانے ہوں گے۔ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ اگر زیادہ عرصے تک بحال نہ ہوئی تو ڈر یہ ہے کہ ہمارا بچا کھچا ٹیلنٹ بھی ختم نہ ہو جائے۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ وہ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ بحیثیت کھلاڑی، کپتان اور کوچ وہ ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جس کا انھیں افسوس ہے لیکن جو چیز آپ کے نصیب میں نہ ہوں اس کا غم کرنا صحیح نہیں۔ انہیں اس بات کا دکھ ہے کہ ہم کوارٹرفائنل سے آگے نہیں بڑھ سکے لیکن ہم نے دستیاب وسائل میں رہ کر اچھی کارکردگی دکھائی اور مشکلات کے باوجود ہمت نہیں ہاری۔