خیبربینک تنازع ؛ جماعت اسلامی کی صوبائی حکومت چھوڑنے کی دھمکی

پشاور:  جماعت اسلامی نے خیبر بینک تنازع پر صوبائی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیدی ہے، خیبرپختونخوا حکومت نے تنازع کی تحقیقات کیلیے سینئر وزیر سکندر شیر پائو کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی تشکیل دیدی جسے 3 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، پیر کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں بینک آف خیبر اور صوبائی وزیر خزانہ کے درمیان جاری تنازع کے حوالے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بینک آف خیبر کے ایم ڈی نے اشتہار جاری کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماء اور سینئر وزیر عنایت اللہ نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیاہے کہ اگر بنک آف خیبر کے ایم ڈی کو ان کے عہدہ سے نہیں ہٹایاجاتا تو اس صورت میں جماعت اسلامی حکومت کا حصہ نہیں رہے گی۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ چونکہ کابینہ کے ایک رکن پر الزامات عائد کیے گئے ہیں اور ایک صوبائی ادارہ، صوبائی کابینہ کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے اس لیے کابینہ کمیٹی کی تشکیل کی جائے جو تحقیقات کرے ۔ اس پر وزیراعلیٰ نے سینئر وزیر سکندر شیر پائو کی سربراہی میں 4 رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دیدی،جماعت اسلامی کی جانب سے وکلا سے مشاورت کے بعد آج رٹ دائر کرانے کا بھی امکان ہے۔