ملا منصور کو بلوچستان میں دوپہر کا کھانا مہنگا پڑا، امریکی میڈیا

واشنگٹن:  امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان کے سابق امیر ملااختر منصور کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایران سے سیکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے دوپہر کے کھا نے کیلیے بلوچستان میں رکے تھے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’’اے بی سی نیوز‘‘ کے مطابق ملااختر منصور کوبلوچستان میں دوپہر کے کھانے کیلیے رکنے کے دوران سی آئی اے کی طرف سے آپریٹ کیے جانے والے ڈرون طیارے نے میزائل سے نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ ملا اختر منصور کو 21 مئی کو بلوچستان کے ضلع نوشکی میں اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ ایران سے واپس آرہے تھے۔