دھرنا ملتوی کرنے پر پی ٹی آئی قیادت اختلافات کا شکار ہوگئی

کراچی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اچانک یوٹرن اور دھرنا ملتوی کرنے کے فیصلے سے پی ٹی آئی  قیادت اختلافات کا شکار ہو گئی۔

عمران خان کے قریبی رفقا نے کپتان سے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے آج (بدھ کو) ہونے والے یوم تشکر سے لاتعلق رہنے کا عندیہ دیا ہے اورکہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف اسلام آباد میں دیے جانے والے دھرنے کو ملتوی کرنے کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے بلند ہوتے سیاسی گراف کو زوال پذیرکر دیا ہے اور اب آئندہ حکومت پی ٹی آئی کے کسی دباؤ میں نہیں آئے گی جبکہ کپتان کے اس فیصلے کے اثرات آئندہ کے عام انتخابات پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کی قیادت نے عمران خان سے شکوہ کیا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کی گرفتاریوں اور تشدد کے بعد تحریک انصاف کو آج 2 نومبر کو ہر حال میں حکومت کے خلاف دھرنا دینا چاہیے تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے پی کے کے علاوہ دیگر صوبوں کی قیادت کارکنان کو اسلام آباد لانے میں ناکام رہی ہے، عمران خان نے تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تاہم جلد بڑے پیمانے پر پارٹی کی تنظیم نو کی جائے گی۔