اسپاٹ فکسنگ کیس، شرجیل کے وکیل کی این سی اے آفیشل پر جرح

 لاہور: اسپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹر شرجیل خان کیس کی آج ٹریبیونل میں سماعت ہوئی، کرکٹر کے وکیل نے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے مینیجر آپریشنز اینڈریو پر جرح کی۔

پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ایجنسی کے نمائندے نے پی سی بی کی جانب سے پیش کیے گئے حقائق کی تائید کی ہے۔ شرجیل خان کےخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں اور ان کےخلاف بہت مضبوط کیس ہے، ان کی حرکات و سکنات کوڈ کے تحت کرپشن اور فکسنگ کے زمرے میں آتی ہیں اور ان کا بچ نکلنا ممکن نہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :برطانوی افسر کی گواہی سے شرجیل خان، خالد لطیف کیخلاف الزامات کی تصدیق

اینڈریو نے بھی تائید کی ہے کہ شرجیل خان کی جانب سے کھیلی گئی ڈاٹ بالز میرٹ کی بجائے  باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کھیلی گئیں اور وکٹ کے سامنے اسٹریچنگ بھی پلان کا حصہ تھی۔ شرجیل کے وکیل کی جانب سے اینڈریو پر جانبداری کے الزامات اس لیے لگائے گئے ہیں کیونکہ بیان ان کے حق میں نہیں گیا۔

شرجیل خان کی جانب سے بھی ٹریبیونل پر نہیں بلکہ اینڈریو پر اعتراض کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہر دفعہ درست ثابت ہوا ہے، ٹریبیونل کا فیصلہ قانون کے مطابق ہو گا اور فریقین کو اسے من و عن تسلیم کرنا ہو گا، اس کے ساتھ ہی کیس کی رسمی کارروائی اختتام پذیر ہو گئی ہے، پیر کو فریقین کے حتمی دلائل پیش کے بعد کیس کا فیصلہ ہو جائے گا۔ شرجیل کیس کی سماعت طویل ہونے کی وجہ سے آج شاہ زیب حسن کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے منگل کی تاریخ دی گئی ہے۔