نوازالدین صدیقی سانولی رنگت کی وجہ سے تعصب کا شکار

ممبئی: بالی ووڈ کے ور اسٹائل اداکار نواز الدین صدیقی بھی اپنی سانولی رنگت کی وجہ سے تعصب کا شکار بن گئے۔ 

ویسے تو دنیا بھر کی کئی نامور شخصیات اپنی قومیت اوررنگت کی وجہ سے تعصب  کا شکار بن چکے ہیں لیکن بالی ووڈ میں یہ رجحان کچھ زیادہ ہی دکھائی دیتا ہے اس لیے تو شاہ رخ خان، اکشے کمار اور پریانکا چوپڑا سمیت کئی نامور ستارے بھی اس تعصب سے محفوظ نہ رہے۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی الگ پہچان بنانے والے وراسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی جو انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود کامیابی کی بلندیوں پر پہنچے، وہ بھی اس کا شکار بنے۔

حال ہی میں نوازالدین صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ احساس دلانے کے لیے شکریہ کہ مجھے میری سانولی رنگت کی وجہ سے گوری رنگت والے اور حسین لوگوں کے ساتھ فلم میں کاسٹ نہیں کیا جاسکتا لیکن میں نے کبھی ان باتوں کو خاطر میں نہیں لیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ نسل پرستی ہر جگہ ہےجس کا میں خود شکار ہوا ہوں، اکشے کمار

دراصل نوازالدین صدیقی کو یہ ٹوئٹ ان کی نئی فلم ’بابو موشائی بندوق باز‘ کے کاسٹنگ ڈائریکٹر کے ایک بیان کی وجہ سے کرنی پڑی جس میں انہوں نے کہا کہ فلم میں پہلے نوازالدین صدیقی کے مدمقابل چترانگا سنگھ کو کاسٹ کیا گیا لیکن ان کے انکار پر ہیرو کو مد نظر رکھتے ہوئے دیگر کاسٹنگ کی گئی کیوں کہ اگر ہم کسی گوری رنگت والی اداکارہ کو نواز کے مدمقابل کاسٹ کرتے تو یہ بہت عجیب لگتا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ دوران تعلیم نسل پرستی کے باعث امریکا چھوڑنا پڑ گیا تھا، پریانکا چوپڑا

واضح رہے نوازالدین صدیقی حال میں ریلیز ہونے والی فلم ’مام‘ میں سری دیوی کے ساتھ دکھائی دیے جب کہ وہ رنبیر کی فلم ’جگا جاسوس‘ میں بھی مختصر کردار ادا کرچکے ہیں اور ٹائیگر شروف کے ساتھ ان کی فلم ’منا مائیکل‘ بھی اس ہفتے ریلیز ہونے والی ہے۔