- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
کلدیپ نئیر
برطانیہ کو شرم دلانے میں ہچکچاہٹ
مجھے اپنے ہم وطنوں سے مایوسی ہوئی ہے۔ 69 واں یوم آزادی معمول کے جوش و خروش سے منایا گیا۔
تقسیم کے دنوں کی ایک سچی کہانی
یہ ایک سکھ لڑکی کی کہانی ہے جس نے دونوں ملکوں کی دیگر صدہا خواتین کی طرح تقسیم کا مہلک زخم کھایا
کام نہیں تو دام نہیں
مجھے اس بات کا بڑی شدت سے احساس ہوا کہ ہم ممبر حضرات عوام کے فنڈز ضایع کر رہے ہیں
کشمیر، بھارت کے لیے خطرے کی گھنٹی
البتہ اس کے ڈل جھیل اور اس کے حسین کناروں جیسے تفریحی مقامات ویسے ہی حسب معمول ہیں جیسے کہ یہ ہوتے تھے۔
دو سفری دستاویز کی کہانی
بھارت کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کانگریس اور بی جے پی نے پارلیمنٹ کو تماشہ بنا کر رکھ دیا ہے۔
شاہانہ اخراجات
جنتا حکومت نے ایک قرطاس ابیض جاری کیا جس میں اس قسم کے طرز عمل کو اعلیٰ سطح پر نمایاں کیا گیا تھا۔
حکمران خاندان کی جوابدہی
ایمرجنسی کے چالیس سال بعد بھی حکمران خاندان جمہوریت کی روشنی گل کرنے کے بارے میں کھل کر کچھ نہیں بتا رہا۔
مسز گاندھی کی بے ڈھنگی حکومت
جن کو پریس کلب میں اکٹھا کیا گیا ان میں ٹائمز آف انڈیا کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر گری لال جین بھی شامل تھے۔
مودی کا دورۂ بنگلہ دیش
سب سے بدترین مثال یہ ہے کہ انھوں نے بنگلہ دیش کے پہلے وزیر خارجہ کمال حسین کی کس بری طرح تضحیک کی ہے۔