نورجہاں کو سن کر گلوکاری کی طرف آئی ،فرح انور

کلچرل رپورٹر  ہفتہ 19 اپريل 2014
میڈم قدرت کی طرف سے موسیقی کا ایک تحفہ تھیں انھوں نے جو گایا وہ مقبول ہوا.
فوٹو : فائل

میڈم قدرت کی طرف سے موسیقی کا ایک تحفہ تھیں انھوں نے جو گایا وہ مقبول ہوا. فوٹو : فائل

لاہور: گلوکارہ فرح انور نے کہا کہ نورجہاں میری آئیڈیل ہیں اور انھی کو سن کر گائیکی کے میدان میں آئی ہوں ۔

وہ گذشتہ روز خواجہ پرویز کی یادمیں ہونے والی تقریب کے بعد ایکسپریس سے گفتگو کر رہی تھیں۔ فرح انور نے کہا کہ میڈم نورجہاں قدرت کی طرف سے موسیقی کا ایک تحفہ تھیں جن کی آواز میں اتنا اثر اور جادو تھا کہ انھوں نے پلے بیک سنگنگ سے لے کر جو کچھ بھی گایا، وہ مقبول عام ہوا۔

فلموں میں گائے ہوئے گانے جب اداکارہ انجمن ، آسیہ ، نازلی ، بابرا شریف ، شمیم آراء سمیت جس اداکارہ پر بھی فلمایا گیا تو ایسے ہی محسوس ہوتا تھا کہ جیسے ایسی اداکارہ نے خود گایا ہے ۔ غزل گائیکی میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔وہ وراسٹائل گلوکارہ تھیں جو گانے کے موڈ اور مزاج کے مطابق گاتیں۔ آج مجھ سمیت جتنی بھی گلوکارائیں گا رہی ہیں وہ ملکہ ترنم نورجہاں کو ہی فالو کر رہی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مجھے جب بھی میڈم نورجہاں کے کسی گانے کی فرمائش کی جاتی ہے تو کوشش کرتی ہوں کہ انھیں اچھے انداز سے ٹریبوٹ دوں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔