افواہوں سے حصص مارکیٹ میں کاروبار متاثر، 74 پوائنٹس کمی

بزنس رپورٹر  منگل 2 ستمبر 2014
انڈیکس 28493 پر بند، بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں، 16 ارب 32 کروڑ کا نقصان،1 2 کروڑ 29 لاکھ حصص کے سودے۔  فوٹو: آن لائن/فائل

انڈیکس 28493 پر بند، بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں، 16 ارب 32 کروڑ کا نقصان،1 2 کروڑ 29 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

کراچی: سیاسی افق پر بحرانی کیفیت برقرار رہنے اور مختلف منفی افواہوں کی گردش کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے ایک موقع پر مندی کی شدت 387.36 پوائنٹس تک جا پہنچی۔

کاروباری دورانیے میں افراط زر کی شرح 14 ماہ کی کم ترین سطح پر آنے کی خبر سے سرمایہ کاروں کو توقع ہوگئی کہ نئی مانیٹری پالیسی میں ڈسکاؤنٹ ریٹ میں کمی کی جاسکتی ہے اور اسی توقع پر انہوں نے نچلی قیمتوں پر مختلف شعبوں کی کمپنیوں کے حصص کی خریداری کی جس سے مارکیٹ بڑی مندی سے بچ گئی اور اس کی شدت میں کمی ہوئی، تاہم مندی کی وجہ سے انڈیکس کی28500 کی نفسیاتی حد ایک بار پھر گرگئی، 57 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 16 ارب31 کروڑ94 لاکھ 47 ہزار964 روپے ڈوب گئے۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوںومالیاتی اداروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر 62 لاکھ 51 ہزار 27 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 9 لاکھ 49 ہزار282 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ 57 ہزار 407 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 31 لاکھ 51 ہزار 121 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے14 لاکھ 93 ہزار 217 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 74 پوائنٹس کی کمی سے28493.74 اورکے ایس ای 30 انڈیکس 65.27 پوائنٹس کی کمی سے19812.61 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس 6.66 پوائنٹس کے اضافے سے46501.42 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 34.51 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 12 کروڑ 29 لاکھ 76 ہزار830 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 325 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں سے 121 کے بھاؤ میں اضافہ، 185 کے دام میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔