- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
سری نواسن پر بھارتی بورڈ کے بند دروازے نہ کھل سکے
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے سری نواسن پر کرکٹ بورڈ کے بند دروازے کھولنے سے انکار کردیا۔
بی سی سی آئی کے وکلا کی جانب سے سالانہ عام اجلاس کا بہانہ بھی کام نہیں کرپایا، عدالت نے آئی پی ایل فکسنگ کیس کی تحقیقات میں مصروف مدگال پینل کو رپورٹ مکمل کرنے کیلیے مزید 2 ماہ کا وقت دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق این سری نواسن بھارتی بورڈ کی طاقت کے بل بوتے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل چیف تو بن چکے مگر ان پر خود اپنے بورڈ کے دروازے کھلنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں، اس بار بھی سپریم کورٹ نے انھیں عہدے پر بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
گذشتہ روز آئی پی ایل فکسنگ کیس کی جسٹس ٹھاکر اور ابراہیم خلیف اللہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، اس موقع پر مدگال کمیٹی کے نمائندے سینئر کونسل راجو راماچندرن نے عدالت سے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید 2 ماہ کا وقت دینے کی استدعا کی جسے قبول کرلیا گیا۔ چند روز قبل پینل کی جانب سے تحقیقات کے حوالے سے عبوری رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی تھی تاہم اس میں این سری نواسن کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں مل سکے۔
اب کمیٹی کو بھارتی ٹیم کی انگلینڈ سے وطن واپسی کا انتظار ہوگا کیونکہ وہ مشکوک کھلاڑیوں سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے جن کے نام ابتدائی تحقیقات کے بعد عدالت میں جمع کرائے گئے سیل بند لفافے میں شامل تھے۔ سپریم کورٹ سے بھارتی بورڈ کے وکیل کپیل سبال نے این سری نواسن کو بحال کرنے کی استدعا کی۔
اس موقع پر جواز پیش کیا گیا کہ رواں ماہ بورڈ کی سالانہ جنرل میٹنگ میں صدر کی ضرورت ہے، عدالت نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوجاتیں سری نواسن کو بحال نہیں کیا جا سکتا۔ یاد رہے کہ آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل میں این سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن ملوث پائے گئے جبکہ ان کی ٹیم چنئی سپر کنگز پر بھی انگلیاں اٹھی تھیں، اس کے بعد سپریم کورٹ نے شفاف تحقیقات کے لیے سری نواسن کو بھارتی بورڈ کی صدارت سے معطل کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔