گگن سے اُتری نیلاہٹ، بنی ہے پیرہن تن کا

سنڈے میگزین  اتوار 9 نومبر 2014
 نیلے رنگ کے لباس کا تو نیلے رنگ کو اعتدال پسندی کی علامت کہا جاتا ہے ماڈل: علینہ علی۔ فوٹو: ایکسپریس

نیلے رنگ کے لباس کا تو نیلے رنگ کو اعتدال پسندی کی علامت کہا جاتا ہے ماڈل: علینہ علی۔ فوٹو: ایکسپریس

ملبوسات ہمیں موسم کے سردوگرم سے ہی نہیں بچاتے بل کہ ان کی ترتیب اور تراش وخراش جہاں ہمیں منفرد تجربات سے ہمکنار کرتی ہے، وہیں دیکھنے والوں کو ہمارے مزاج کی بھی خبر بہم پہنچاتی ہے۔

ذکر ہو نیلے رنگ کے لباس کا تو نیلے رنگ کو اعتدال پسندی کی علامت کہا جاتا ہے۔ اپنے ارد گرد دیکھیں تو نیلگوں فلک سے لے کر گہرے سمندر تک، سب ہی اسی رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ یعنی آسمان اور زمین پر دو نہایت بڑے بڑے مظاہر اس رنگ میں ہیں۔

نیلے رنگ کو پسند کرنے والے اپنے کپڑوں اور گھر کی آرائش کے معاملے میں غیرروایتی طور طریقوں کے دل دادہ ہوتے ہیں۔ ایسی خواتین اس طرح کی پوشاک اختیار کرتی ہیں، جو شخصیت کو دل کشی دینے کے ساتھ منفرد بھی بنائے۔ یہ دل کشی اور انفرادیت لباس کی تراش خراش سے بھی نمایاں ہوتی ہے اور اس پر بنے ڈیزائن بھی روپ کو اچھوتا بناتے ہیں۔

زندگی کے کسی اہم مواقع پر منفرد تراش خراش کے حامل اور دیدہ زیب ڈیزائنوں والے نیلے ملبوسات شخصیت کو الگ انداز اور روپ دیتے ہیں۔ یہ خوب صورت ملبوسات پہننے والی خواتین ہی کی شخصیت کو نہیں نکھارتے بل کہ ان کے رنگ اور انداز تقریب کو بھی سجا دیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔