بہترین طرز زندگی کے چند سنہرے اصول

نرگس ارشد رضا  اتوار 25 جنوری 2015
بہترین زندگی کی خواہشات اور ترجیحات وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔  فوٹو : فائل

بہترین زندگی کی خواہشات اور ترجیحات وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ فوٹو : فائل

دنیا میں ہر انسان کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایک کامیاب اور بہترین زندگی گزارے۔ بہترین زندگی کی خواہشات اور ترجیحات وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہیں، جیسے کہ عمر کے بیسویں سال میں مادی خواہشات کا جنون ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر اچھے کپڑے، جیولری، کار، لگژری گھر، بیگز وغیرہ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ عمر کا تیسواں سال شروع ہوتا ہے، تب مادی خواہشات کی جگہ اطمینان، خوشی اور محبت لے لیتی ہے، انسان ان جذبون کا متقاضی ہو نے لگتا ہے لیکن مجموعی طور کچھ نکات یا ترجیحات ایسی ہیں جن پہ عمل کر کے انسان ایک آئیڈیل زندگی گزار سکتا ہے۔ اس نشست میں ہم آپ کو زندگی کو بہترین بنانے کے چند اہم نکات سے روشناس کروائیں گے۔

٭ زندگی میں بے جا اسٹریس لینے سے اجتناب کریں۔ آپ اپنی زندگی کو اس وقت سب سے زیادہ مشکل بنا دیتے ہیں جب آپ خود کو بے جا مصروف کر دیتے ہیں اور جو چیزیں آپ کو پسند نہیں یا جنہیں آپ اپنی زندگی میں دیکھنا یا شامل کرنا پسند نہیں کرتے ان پر نہ چاہتے ہوئے بھی شدت سے کام کرنا پڑتا ہے۔ لہذا ایسی سوچ اور مجبوریوں سے خود کو نکال لیں۔

٭ ماضی میں آپ نے جو پایا یا کھویا تھا اس پر پچھتانا یا افسوس کرنا چھوڑ دیں۔ یہ بات ہمیشہ کے لئے ذہن نشین کر لیں کہ آپ کا ماضی ختم ہو چکا ہے اور اس سے کئی زیادہ ضروری آپ کا آج اور آنے والا کل ہے۔ آپ کے ماضی کے تجربات، غلطیاں اور ناکامیوں نے آپ کو آنے والی زندگی کے لئے تیار کر دیا ہے، اس لئے ماضی کی یادوں اور تلخ باتوں کو چھوڑ کر آپ آگے بڑھنے کی تیاری کریں۔

٭ میرے پاس وقت نہیں! یہ کہنا بند کردیں۔ دوست کے ساتھ باہر ڈنر یا شاپنگ پہ جانا ہو، اپنے رشتہ داروں سے ملنے جانا ہو، ڈوبتا یا طلوع ہوتا سورج دیکھنا ہو، چھٹیاں گزارنے جانا ہویا پھر آرام سے سونا ہو، ان سب کے لئے آپ کے پاس وقت ضرور ہونا چاہیے۔ ہم اپنی زندگی کے سارے خوبصورت لمحے بعد کے لئے رکھ دیتے ہیں صرف یہ سوچ کر کہ ہمارے پاس ان تمام کاموں کے لئے وقت نہیں، بعد میں کر لیں گے اور پھر وقت کبھی لوٹ کر نہیں آتا۔

٭ اپنے مستقبل، غلطیوں اور کسی کے بدل جانے سے ڈرنا یا خوف زدہ ہونا چھوڑ دیں۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ ڈر ہمیں محتاج بنا دیتا ہے اور اسی وجہ سے ہماری زندگی میں بدلاؤ یا تبدیلی بھی نہیں آتی۔ اس ڈر کی وجہ سے ہی آپ کنوئیں کے مینڈک بن جاتے ہیں اور ایک انسان ڈر اور خوف کی وجہ سے زندگی میں کبھی کوئی کامیابی حاصل نہیں کر پاتا اپنے ڈر کو ختم کر کے اپنی زندگی میں نئی چیزوں کو کھلے دل سے اعتماد کے ساتھ خوش آمدید کہیں ایسا کرنے سے آپ خود کو آزاد محسوس کرنے لگیں گے۔

٭ کسی بھی کام کو خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا اسے التواء کا شکار مت کریں یا اسے آئندہ وقت پر مت ٹالیں۔ کسی سے ملنے جانا ہو، تفریح کرنا ہو یا پھر کوئی اچھی فلم ہی دیکھنا ہو، خیالی پلان مت بنائیں بلکہ ان پر فوری عمل بھی کریں۔

٭ خوشیوں کے حصول کے لئے دوسروں سے امید مت باندھیں، کیوں کہ صرف آپ ہی خود کو خوشی دے سکتے ہیں۔ آج جب دوسروں سے خود کو خوش رکھنے کی امید لگاتے ہیں تو اس کا ایک یہ بھی مطلب ہو سکتا ہے کہ ہم خود اپنے ساتھ مخلص یا سچے نہیں۔

٭ اپنا دوسروں کی زندگی سے موازنہ ہرگز نہ کریں بلکہ زندگی کے ان پہلوؤں پر غور کریں جو آپ کے اندر خود اعتمادی اور یقین بڑھانے میں مدد کریں۔ زندگی کے کسی بھی معاملے کو تاریک یا منفی انداز میں مت لیں۔

٭ مصیبتوں سے بھاگنے کے بجائے ان سے مقابلہ کریں کیوں کہ مشکلات سے فرار کسی چیز کا حل نہیں بلکہ ان کا سامنا کرنے لئے اکثر آپ کو مشکل فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں۔

٭ اس پر غور کرنا چھوڑ دیں جو آپ نہیں چاہتے۔ جب آپ ہر وقت یہ سوچنے لگے گے کہ آپ اپنی زندگی میں کیا چاہتے اور کیا نہیں چاہتے تو اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ آپ کو اس بات کا احساس ہی نہیں کہ آپ اپنی زندگی میں کیا چاہتے ہیں۔ اس سے یہ نتیجہ بھی نکل سکتا ہے کہ آپ کے پاس زندگی گزارنے کا کوئی خاص نظریہ نہیں یا آپ کے پاس خود کو متحرک رکھنے کے لئے کوئی motivation بھی نہیں۔ یہ ایک سراسر غلط سوچ ہے اپنی سوچ کو تبدیل کریں اور سوچیں کے آپ اپنی زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں؟

٭ وہ بننے کی کوشش نہ کریں جو آپ نہیں ہیں۔ کچھ وقت کے لئے آپ خود کو یہ اطمینان دلاسکتے ہیں کہ آپ جو کر رہے ہیں وہ صیح اورٹھیک کر رہے ہیں مگر جب بے اطمینانی کا احساس آپ کے اندر پیدا ہو گا تو اس وقت تک دیر ہو چکی ہو گی۔ اس لئے وہ ہی بنیں جو آپ ہیں، ایسا کرنے سے آپ کو دلی طور پر خوشی محسوس ہو گی۔

٭ اپنے آپ کو احساس کمتری کا شکار نہ ہونے دیں۔ اس بات پر ہر گز شرمندہ نہ ہوں کہ آپ کوئی عظیم یا پرفیکٹ انسان نہیں۔ ایسا سوچنے سے آپ کے اندر احساس کمتری پیدا ہو گا، جو آپ کو زندگی میں کبھی آگے نہیں بڑھنے دے گا۔ اپنی شخصیت یا نقوش کے بارے میں بھی conscious نہ ہوں کہ آپ زیادہ خوبصورت نہیں یا آپ بہت موٹے یا پتلے ہیں یا آپ کا رنگ سانولا ہے وغیرہ وغیرہ۔ بس آپ اپنے اوپر یقین رکھیں اور احساس کمتری کا شکار ہونا چھوڑ دیں اور دوسروں کو بھی اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ آپ کے اندر خامیاں نہ ڈھوندیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔