ورلڈ ایتھلیٹکس؛ کینیا نے7گولڈ میڈلز کے ساتھ میلہ لوٹ لیا

اسپورٹس ڈیسک  منگل 1 ستمبر 2015
ایتھوپیا نے 3سونے،3 چاندی اور2 کانسی کے میڈلز قبضے میں کرتے ہوئے پانچواں نمبر پایا۔  فوٹو : فائل

ایتھوپیا نے 3سونے،3 چاندی اور2 کانسی کے میڈلز قبضے میں کرتے ہوئے پانچواں نمبر پایا۔ فوٹو : فائل

بیجنگ: 15ویں عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں کینیا نے 7 گولڈ میڈلز کے ساتھ میلہ لوٹ لیا،دوسری پوزیشن پانے والے جمیکا کو بھی اتنے ہی طلائی تمغے ملے،2017 کا ایڈیشن برطانیہ میں منعقد ہوگا، جس کیلیے ایتھلیٹکس پرچم اختتامی تقریب میں انگلش نمائندے کے سپرد کردیاگیا، یوسین بولٹ ایونٹ میں چھائے رہے۔

انھوں نے 100اور200 میٹر ریس میں اعزاز کا دفاع کیا، آئی اے اے ایف کے نئے صدر سباستین کوئے کھیل میں نئے عہد کی شروعات کیلیے پرعزم ہیں۔تفصیلات کے مطابق کینیا نے بیجنگ میں منعقدہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی، اس نے7گولڈز سمیت 16 مجموعی تمغے اپنے نام کیے، 6 سلور اور 3 برانز میڈلز بھی ایتھلیٹس کے نام ہوئے، ، جمیکا نے بھی 7 طلائی تمغے جیت کر دوسری پوزیشن پائی،اس کے ساتھ انھیں 2 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے ملے۔

اسٹار یوسین بولٹ نے100اور200 میٹر ریس میں اعزاز کا دفاع کیا، ویمنز 100 میٹر ریس شیلی این فریزر پرائس فاتح بنیں،امریکا نے مجموعی طور پر 18 میڈلز لے کر تیسرا نمبر پایا، اس میں 6 گولڈ، 6 سلور اور6 برانز میڈل شامل رہے۔ برطانیہ نے 4 طلائی تمغوں سمیت 7 میڈلز لے کر چوتھی پوزیشن پائی، ایک سلور اور2 برانز میڈلز بھی انگلش ایتھلیٹس کے نام ہوئے۔ایتھوپیا نے 3سونے،3 چاندی اور2 کانسی کے میڈلز قبضے میں کرتے ہوئے پانچواں نمبر پایا۔پولینڈ نے چھٹی پوزیشن پائی۔

ان کے ایتھلیٹس نے 3 گولڈ، 1 سلور اور4 برانز میڈلز حاصل کیے۔کینیڈا اور جرمنی نے یکساں طور پر ساتویں پوزیشن پائی، دونوں ممالک نے یکساں طور پر 2 گولڈ، 3 سلور اور 3 برانز میڈلز جیت کر 8،8 تمغے لیے۔روس نے مجموعی طور پر 4 تمغے لیکر نویں نمبر پر جگہ بنائی، انھوں نے 2 گولڈ کے بعد ایک ایک سلور اور برانز میڈلز لیے۔کیوبا نے3 تمغوں کے ساتھ ٹاپ 10 کا آخری شریک بنا، اس میں 2 گولڈ اور ایک سلور میڈل شامل رہا۔دریں اثنا بیجنگ میں 19 اگست کو آئی اے اے ایف کے نئے صدر منتخب ہونیوالے سابق انگلش ایتھلیٹ سباستین کوئے نے اپنی ذمے داریاں باضابطہ طور پر سنبھال لیں۔

انھیں ڈوپنگ تنازعات سے دوچار کھیل کو آگے لے جانے کا چیلنج درپیش ہے، ورلڈ ایتھلیٹکس کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سباستین کوئے نے کہا کہ ایتھلیٹکس نو عمری سے ہی میری زندگی کا محور ہے ،میرا مشن کھیل کو لوگوں کیلیے زیادہ سے زیادہ متاثر کن اور دلچسپ بنانا ہوگا، میں اپنے کھیل کی سربراہی ملنے پر بہت فخر محسوس کررہا ہوں، میں کھیل میں نئے عہد کی شروعات کرنا چاہتا ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔