- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
ایشیا کپ؛ بھارتی بڑھکوں پر پی سی بی نے چپ سادھ لی
لاہور: ایشیا کپ کے حوالے سے بھارتی دھمکیوں پر پی سی بی نے چپ سادھ لی۔
بھارت کی جانب سے رواں سال ہونے والے ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو دیے جانے پر اعتراض سامنے آیا تو چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ہم گرین شرٹس کو ستمبر میں بھارت میں شیڈول ایشیا کپ میں شرکت کیلیے نہ بھجوانے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
گزشتہ دنوں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بی سی سی آئی کے قائم مقام سیکریٹری امتیابھ چوہدری نے کہاکہ ایشیا کپ فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے،اس میں کوئی بھی ٹیمیں شریک ہوں میزبانی بھارت کو دی گئی ہے،اب یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ ایونٹ میں شامل ہونا چاہتا ہے یا نہیں۔
امیتابھ چوہدری کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کیلیے گرین شرٹس کو آنا پڑا تھا،ایشیا کپ کی میزبانی کیلیے بی سی سی آئی حکومتی اجازت کا انتظار کررہا ہے،شرکت کرنے والی تمام ملکوں کی ٹیموں کیلیے ویزوں کی کلیئرنس بھی درکار ہوگی،ایونٹ کا انعقاد ہونے کی صورت میں بھارت میں کھیلنے یا دستبردار ہونے کا فیصلہ بہرحال پاکستان کو ہی کرنا ہوگا۔
بھارتی بورڈ نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی سی بی کو کسی خاطر میں نہ لانے کا بیان داغ دیا،دوسری جانب پاکستانی بورڈکی جانب سے اس حوالے سے کوئی جواب دینے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی جب کہ باہمی سیریز نہ کھیلنے پر ہرجانہ وصولی کیلیے قانونی چارہ جوئی کرنے والے بورڈ کی طرف سے کوئی موقف سامنے نہیں آ سکا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام فوری طور پر کوئی رد عمل دینے کے بجائے آئی سی سی تنازعات کمیٹی میں کیس کے فیصلے اورحالات دیکھ کر لائحہ عمل تیار کرنے کے حق میں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔