- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
آئی سی سی میٹنگز، پاکستان اور بھارتی بورڈز میں لفظی بمباری شروع
کولکتہ: آئی سی سی میٹنگز کے موقع پر پاکستان اور بھارتی بورڈز میں لفظی بمباری شروع ہوگئی۔
آئی سی سی میٹنگز اتوار سے کولکتہ میں شروع ہوگئی ہیں، ان میں شرکت کیلیے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی بھی پہنچے ہوئے ہیں، وہاں پر دونوں ممالک میں باہمی سیریز کے حوالے سے کنٹریکٹ کا معاملہ بھی چھایا ہوا ہے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری امیتابھ چوہدری نے ایک بار پھر اسے معاہدہ ماننے سے ہی انکار کردیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ تو صرف اظہار دلچسپی کا خط تھا، میں اسے کنٹریکٹ قرار دینے کے اصرار پر پی سی بی کوقصور وار قرار نہیں دوں گا مگر حقیقت یہی ہے کہ یہ معاہدہ نہیں ہے، ان پر دراصل اپنے ملک میں دباؤ ہے اور میں یہ بات اچھی طرح سمجھتا ہوں۔
امیتابھ چوہدری نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بی سی سی آئی اور پی سی بی میں واضح طور پر یہ بات طے ہوئی تھی کہ اگر آئی سی سی کے نئے مالیاتی ماڈل کا فیصلہ نہیں ہوا تو پھر یہ خط بے اثر ہوجائے گا۔
دوسری جانب نجم سیٹھی نے کہاکہ بی سی سی آئی کہتا ہے کہ انھیں حکومت اجازت نہیں دیتی، ہمارا موقف ہے کہ آپ حکومت سے اجازت مانگتے کیوں ہیں،آئی سی سی نے یہ واضح کیا ہوا ہے کہ کرکٹ معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں ہونا چاہیے،اگر یہ معاملہ تھا بھی تو پھر آپ کو کنٹریکٹ میں یہ بات شامل کرنا چاہیے تھی مگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو پھر کیا مسئلہ ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ دونوں ٹیموں کو جنوبی ایشیائی شائقین کی خاطر ایک دوسرے سے کھیلنا چاہیے،گیند اس وقت بی سی سی آئی کے کورٹ میں ہے، ہمیں امید ہے کہ جلد ہی منطقی سوچ غالب آئے گی اور دونوں ٹیمیں پھر سے اچھی کرکٹ کھیلنے لگیں گی، میرا ذہن یہ کہتا ہے کہ جلد یا بدیر ہمیں اس معاملے کا بہتر حل نکالنا ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے باہمی سیریز کے حوالے سے معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے بھارت کیخلاف70 ملین ڈالر ہرجانے کا کیس آئی سی سی کی ڈسپیوٹ کمیٹی میں کیا ہوا ہے، جس پر تین رکنی ٹریبونل بھی قائم ہوچکا اور سماعت اکتوبر میں ہوگی۔ نجم سیٹھی نے کہاکہ ٹریبیونل کے احکامات کی وجہ سے مجھے اس معاملے پر بات کرنے کی آزادی نہیں،اس لیے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔