- سائفر ایک حقیقت ہے، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، حکومتی ترجمان
- خیبرپختونخوا حکومت کا اخراجات میں کمی کیلیے اقدامات کا اعلان
- شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں 16 افراد جاں بحق
- پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کا معاملہ عدالت پہنچ گیا
- پی آئی کی کی نجکاری میں حصہ لینے کیلیے چھ کمپنیوں نے کوالیفائی کرلیا
- لاہور میں آندھی کے ساتھ بارش، درخت گرنے سے دو شہری زخمی، 322 فیڈرز ٹرپ
- بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 11 مزدور جاں بحق
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے ہرادیا
- کراچی میں 22 مقامات پر مویشی منڈیاں لگانے کا نوٹیفکیشن جاری
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے تاریخ کی سب سے بڑی انعامی رقم کا اعلان
- وزیراعظم کی کرپشن پر پاک پی ڈبلیو ڈی کو فوری ختم کرنے کی ہدایت
- مزار قائد کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلیے جدید کیمروں کی تنصیب
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے باعث اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار
- زیادہ لوشیڈنگ والے علاقوں کو سولر پر منتقل کررہے ہیں، وزیراعلیٰ گنڈا پور
- حیدر آباد سلنڈر دھماکے کے مزید 2 زخمی چل بسے، ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی
- پاکستان میں تیل اور گیس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ
- کراچی؛مویشی منڈی کی سیکیورٹی پرتعینات پولیس اہلکاروں پرفائرنگ، ایک شہید، دوسرا زخمی
- دنیا کا سب سے چھوٹا جیل
سچا فنکار کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، سائرہ یوسف
لاہور: اداکارہ وماڈل سائرہ یوسف نے کہا ہے کہ ایک سچا فنکاروہی ہوتا ہے جواپنے کردارمیں حقیقت کے رنگ بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ سفارش اور پیسے کے بل پرکام تومل جاتا ہے لیکن کیمرے کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کراپنی صلاحیتوں کا اظہارہرکسی کے بس کی بات نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سائرہ یوسف نے کہا کہ اس وقت بہت سے نوجوان اس شعبے کوبطورپروفیشن اپنا رہے ہیں، مگرانھیں یہاں درست سمت میں آگے بڑھانے والے بہت کم ہیں۔ حالانکہ موجودہ دورمیں پاکستان فلم انڈسٹری ترقی کی منزل کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں بہت سے نوجوانوں کی ضرورت بھی ہے۔ لیکن پروڈکشن ہاؤسزاورفلم پروڈیوسرزاور دیگر کو سفارش پرنہیں صرف اورصرف میرٹ پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کے ترقی کے سفرمیں سب سے ضروری دوسرے ممالک کا ساتھ ہے، جو ’کوپروڈکشن‘ کے فروغ کے عمل کوتیزکرنے کیلیے موجودہ دورکی اہم ضروت ہے۔
کہنے کو فلم بنانا آسان کام ہے، مگراس شعبے سے وابستہ لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ فلم بنانے سب سے مشکل کام ہے۔ کیونکہ ایک پروڈیوسرکوفلم بناتے ہوئے بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسری جانب اگردیکھا جائے توحکومت کوبھی اس سلسلہ میں بھرپورتعاون کرنا چاہیے، مگرفی الوقت توایسے آثاردکھائی نہیں دیتے۔ ایک سوال کے جواب میں سائرہ یوسف نے کہا کہ بطوراداکارہ میری کوشش رہتی ہے کہ میں منفرد کرداروں کا انتخاب کروں۔
ہماری عوام اورخاص طورپرفلم بین اتنے باشعور ہیں کہ وہ معمول کی فلموں کے بجائے ایسی فلموں کو دیکھنا پسند کرتے ہیں، جن کی کہانی، میوزک اورکردار جاندار ہوں۔ بلاشبہ اس وقت ہمارے ہاں بننے والوں فلموں کے معیارمیں بہتری آئی ہے اوراس سلسلہ میں نوجوان فنکاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے چند برسوں میں پاکستان فلم انڈسٹری کا نام اور مقام بلند ہوگا اورآج اپنا فنی سفر شروع کرنے والے باصلاحیت فنکار مستقبل کے سپراسٹار ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔