- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
صومالیہ: اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر دھماکا اور فائرنگ، 15افراد ہلاک
موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر پر بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے۔
صومالیہ کے وزیر داخلہ ابدی کریم حسین نے کہا کہ حملے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں اقوام متحدہ کے سیکیورٹی عملے میں شامل 4 غیر ملکی اور 4 مقامی سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ7 شدت پسند بھی مارے گئے۔ مرنے والے غیر ملکی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے 2 جنوبی افریقہ کی ہتھیار بنانے والی کمپنی کے ملازم تھے۔
حملہ آوروں نے پہلے اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر گاڑی میں بم دھماکا کیا جس کے بعد وہ دفتر کے کمپاؤنڈ میں داخل ہو گئے اور فائرنگ شروع کر دی، حملے کے بعد صومالی فوج اور افریقی یونین فورسز کے اہلکار بھی کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے اور ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے بعد شدت پسندوں کو ہلاک کر کے واپس دفتر کا کنٹرول سنبھال لیا۔
حملے کی ذمہ داری القاعدہ کے گروپ الشباب نے قبول کر لی، الشباب گروپ صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو پر 2 سال سے زائد عرصے سے قابض تھا لیکن اگست 2011 میں حکومت کی فوجیوں کی مزاحمت کے بعد بیشتر علاقوں سے اس کا کنٹرول ختم کر دیا گیا جس کے بعد سے یہ گروپ صومالیہ میں مختلف شدت پسندی کی کارروائیاں کرتا رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔