- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سے سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
بی ٹی کاٹن کی باقاعدہ کاشت ایک بار پھر تعطل کا شکار
کراچی: نیشنل بائیو سیفٹی کمیٹی (این بی سی) کے اجلاس میں ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات نہ آنے کے باعث پاکستان میں بی ٹی کاٹن کی باقاعدہ کاشت ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی ہے۔
جس سے اس بات کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ ملک بھر میں کسانوں کو بی ٹی کاٹن کا تصدیق شدہ بیج دستیاب نہ ہونے سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار کپاس پیدا کرنے والے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی کافی کم رہے گی۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ کپاس پیدا کرنے والے دنیا کے تینوں بڑے ممالک چین، بھارت اور امریکا میں گزشتہ کئی سال سے بی ٹی کاٹن بڑی کامیابی سے کاشت کی جا رہی ہے مگر پاکستان میں کئی سال سے وزارت ماحولیات کی جانب سے جی ایم او سیڈز کی کاشت کی اجازت نہ ملنے سے پاکستان میں ابھی تک بی ٹی کاٹن کا تصدیق شدہ بیج تیار نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے رواں سال کاشت کی گئی بی ٹی کاٹن کی محکمانہ انسپکشن کی منظوری دے دی تاکہ بی ٹی کاٹن کا تصدیق شدہ بیج تیار کیا جا سکے لیکن بائیو سیفٹی کمیٹی کی جانب سے بی ٹی کاٹن کی کاشت کی اجازت نہ ملنے کے باعث فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ اس کی حتمی منظوری سے قاصر رہے گا۔ احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی وزارت ماحولیات کی 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقلی بھی بی ٹی کاٹن کی کاشت کی اجازت ملنے میں ایک رکاوٹ ہے کیونکہ اب وفاق کے بجائے چاروں صوبوں کی وزارت ماحولیات کی اجازت کے بعد ہی نیشنل بائیو سیفٹی کمیشن بی ٹی کاٹن کی کاشت کی اجازت دے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔