- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو کھری کھری سنا دیں
سابق قومی فاسٹ بولر شعیب اختر نے آسٹریلیا کے ہاتھوں دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست پر پاکستان کرکٹ ٹیم کو کھری کھری سنا دیں۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بیٹنگ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار تھی، 200 رنز آسانی سے بن سکتے تھے لیکن قومی کھلاڑی بیٹنگ میں میچورٹی نہ دکھا سکے اور پاکستان نے جیت کا موقع ضائع کردیا، حارث سہیل اور فخرزمان کی کارکردگی دکھائی ہی نہیں دی، بابر اعظم نے ٹیم کی کامیابی کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن مجھے دکھ ہوا کہ اس کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں، بابر کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی ہی دکھائی نہ دیا جو آسٹریلین بولرز کو پھینٹی لگا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں : آسٹریلیا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرادیا
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ جیت کے باوجود آسٹریلیا بہت زیادہ اچھا نہیں کھیل سکا، اسٹیو اسمتھ نے گو نصف سنچری بنائی لیکن اس کی بیٹنگ میں بھی خاص تکنیک دکھائی نہ دی، اس کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ دلیر کھلاڑی ہیں اور اس نے محمد عامر کو تین چار چوکے بھی لگائے، محمد عامر کی جگہ میں ہوتا تو کم ازکم تین سے چار باؤنسرز ضرور مارتا اور اگر بارش نہ ہوتی تو پاکستان میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بھی ہار سکتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔