- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
آئی پی ایل؛ طویل ونڈو سے پاکستان کرکٹ کو نقصان ہوگا
کراچی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے لیے ڈھائی ماہ کی طویل ’ونڈو‘ سے پاکستان کرکٹ کو بڑا نقصان ہوگا۔
گزشتہ دنوں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ نئے فیوچر ٹور پروگرام (ایف ٹی پی) میں آئی پی ایل کے لیے بطور خاص ڈھائی ماہ کی ونڈو مختص ہوگی، نیا ایف ٹی پی 2024 سے 2031 تک کے لیے وضع کیا جائے گا۔
آئی پی ایل میں دنیا بھر کے کرکٹرز شریک ہوتے ہیں تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی بھارتی بورڈ پر خصوصی کرم نوازی کا پاکستان کو نقصان ہوگا۔ ایونٹ میں پاکستانی پلیئرز حصہ لینے سے قاصر ہیں جبکہ ڈھائی ماہ تک انہیں کرکٹ سے محروم رہنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق فیوچر ٹور پروگرام تاحال فائنل نہیں ہوا لہذا بھارت کا اعلان حیران کن ہے، پی سی بی بھی معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا جبکہ جولائی میں برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کے دوران آئی سی سی بورڈ میٹنگ طے ہے اور ممکنہ طور پر یہ معاملہ وہاں زیرِ بحث آنے کی توقع ہے۔
بی سی سی آئی کا منصوبہ تمام ٹاپ انٹرنیشنل کرکٹرز کی اپنے ایونٹ میں شرکت لازمی بنانے کا ہے، اس سے باہمی انٹرنیشنل سیریز پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اگرچہ جے شاہ نے باہمی بین الاقوامی سیریز کھیلنے کا عزم بھی ظاہر کیا لیکن دنیا بھر میں ہونے والی لیگز اور آئی پی ایل میں توسیع کا معاملہ دیگر بورڈز سے ساتھ بحث طلب معاملہ ہے۔
یاد رہے کہ پاکستانی پلیئرز کو ابتدائی ایڈیشن کے بعد آئی پی ایل سے باہر رکھا گیا، جس کا جواز بھارت ممبئی حملوں کو قرار دیتا ہے۔
بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ نئے نشریاتی معاہدے کے بعد لیگ میں پیسے کی بہتات ہوگی، جس کے پیش نظر نئے ایف ٹی پی میں بڑی تبدیلیاں کیے جانے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا جس کا اہم مقصد بھارتی ایونٹ کو زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔