- پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون ایوان میں پیش کردیا
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
- چیف جسٹس کا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروانے کا حکم
- شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد
- سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
- موجودہ حکومت اسی راستے سے آئی جس سے عمران خان آئے تھے، شاہد خاقان
- نارووال میں لڑکیوں سے زیادتی کے دو ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک، بقیہ گرفتار
دہلی فسادات کو تین برس بیت گئے
نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں فروری 2020 کو ہوئے والے فسادات کو تین برس بیت گئے جس میں ہندو انتہا پسندوں نے 60 مسلمانوں کوشہید کیا تھا، تین سال گزرنے کے بعد بھی بھارتی مسلمانوں کے دلوں پر لگنے والے وہ زخم آج بھی تازہ ہیں۔
دہلی فسادات میں راشٹر سویم سیوک سنگھ( آر ایس ایس ) اور بی جے پی سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند ہندوؤں نے 60 سے زائد مسلمانوں کو شہید اور کروڑوں روپے کی املاک تباہ کر دی تھیں۔
فسادات اس وقت پھوٹ پڑے جب آر ایس ایس اور بی جے پی کے انتہا پسند ہندوؤں نے دہلی کے سلیم پور، جعفرآباد، موج پور روڈ، کردم پور اور بابر پور علاقوں میں شہری ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے پرامن دھرنوں پر حملہ کیا اور فائرنگ کی۔
حملے کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے تلواروں، لوہے کی سلاخوں کا استعمال کیا اور مسلمانوں کے گھروں اور املاک کو آگ لگائی۔ برطانوی نشریاتی ادارہ (بی بی سی) جیسے بین الاقوامی نیوز چینل نے اس ظلم واستبداد کی کوریج دی اور مودی حکومت کو بے نقاب کیا۔23 فروری 2020 کو حکمران بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے دہلی پولیس سے سڑکیں صاف کرنے کو کہا لیکن ناکامی کے بعد اس نے تشدد پھیلانے کی دھمکی دی۔
بی جے پی کے ایک اور رہنما اور مرکزی حکومت کے وزیر انوراگ ٹھاکر کے بیان کہ مسلمانوں کو گولی مارو نے بھی مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کی نفرت ظاہر کی ۔ انوراگ ٹھاکر کے اشتعال انگیز بیان کے بعد تشدد پھوٹ پڑا اور مسلح ہندی عسکریت پسند لاٹھیوں، پتھروں اور تلواروں کے ساتھ مسلمانوں کی کالونیوں/علاقوں میں گھس گئے۔
دہلی فسادات سے متعلق جاری ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے خوف سے ڈاکٹروں نے زخمی مسلمان کا علاج کرنے سے انکار کیا اور مسلمانوں کو دہشت گرد کہہ کر انہیں ہراساں کیا۔مسلمانوں کے خلاف دہلی کے فسادات کو تاریخ میں ہمیشہ بی جے پی کے ظلم و جبر کی تلخ یاد کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔