- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
- مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت کرنا ہوگا، فیصل واوڈا
- کرغستان ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی خبر درست نہیں، بشکیک داخلہ امور سربراہ
- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
پاکستانی ہاکی ٹیم انتظامیہ کی غفلت کا انکشاف
لاہور: اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہ کرنے میں پاکستان ہاکی ٹیم کی ناکامیوں کی ایک اور کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ایک گول کیپر نے گراؤنڈ کے بجائے ہوٹل میں ہی بیٹھ کر ٹی وی پر پورا ٹورنامنٹ دیکھا، ٹیم تمام میچز صرف ایک گول کیپر کے ساتھ ہی کھیلتی رہی۔
پاکستانی ٹیم کی شکست کی ایک بڑی وجہ ٹیم انتظامیہ بھی رہی۔ چلی کے خلاف وارم اَپ میچ میں ان فٹ ہونے پر گول کیپر وقار کو لاہور بھجوایا گیا، اس میچ میں کھلاڑی کم ہونے پر کوچ شکیل عباسی میچ کھیلے جبکہ حیران کن طور پر ٹیم انتظامیہ متبادل گول کیپر منیب الرحمن کا نام ٹورنامنٹ انتظامیہ کو دینا ہی بھول گئی۔
ٹورنامنٹ سے ایک روز قبل اہم مینجرز میٹنگ میں ٹیم مینجر یا ہیڈ کوچ نے جانا گوارا ہی نہیں کیا بلکہ اپنی جگہ کھلاڑی مرتضیٰ یعقوب کو بھجوایا جس نے گول کیپر کی تبدیلی کا بتایا ہی نہیں۔ یوں پاکستان سے ہنگامی طور پر جانے والے دوسرے گول کیپر ٹیم انتظامیہ کی نالائقی کے سبب ہوٹل تک ہی محدود رہے۔
پاکستانی ٹیم نے پورا ٹورنامنٹ ایک گول کیپر کے ساتھ کھیلا، بینچ پر بھی ایک کھلاڑی کم ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستانی ٹیم برتری کے باوجود آخری آٹھ منٹ میں شکست کھا گئی۔ حریف ٹیم نے دو گول کرکے میچ تین دو سے جیتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔