- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکیورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل حکام کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ملتوی کرنے کی درخواست
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی20 میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
معروف نعت خواں اور شاعر مظفروارثی کو بچھڑے 13 برس بیت گئے
لاہور: معروف نعت خواں اور شاعر مظفروارثی کو اپنے پرستاروں سے جدا ہوئے 13 برس بیت گئے۔
’میرا پیمبرعظیم ترہے‘ نعت سے شہرت پانے والے مظفروارثی 23 دسمبر 1933 کوبھارتی شہرمیرٹھ کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے نہ صرف حمدیہ اورنعتیہ کلام خود لکھا بلکہ اپنے مخصوص انداز میں خود بھی اسے پڑھ کر اپنے پرستاروں کے دلوں پر راج کیا۔ ان کی لکھی ہوئی نعتیں آج بھی اہل ایمان کے جوش کو گرما دیتی ہیں۔
مظفر وارثی کے لکھے ہوئے کلام کو استاد نصرت فتح علی خان اورعدنان سمیع جیسے گلوکاروں نے بھی پیش کرکے خوب نام کمایا۔
مظفر وارثی نے متعددغزلیں بھی لکھیں جو ہر خاص و عام میں بڑی مقبول ہوئیں۔ مظفر وارثی کوفنی خدمات پرتمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازاگیا۔
وہ 28 جنوری 2011 کو علالت کے باعث سے رخصت ہو گئے مگر وہ اپنے نعتیہ اور حمدیہ کلام کی وجہ سے آج بھی اہل ایمان کے دلوں میں زندہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔