- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
حکومت کے پاس بجلی بنانے کے پیسے نہیں، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان توانائی کے بد ترین بحران سے دوچار ہے، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک بڑھ چکا ہے ہر شعبہ زندگی کے لوگ شدید متاثر ہیں، حکومت کے پاس مہنگا تیل خرید کر بجلی بنانے کیلیے وافر پیسے نہیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پاکستان کے پائیدار توانائی مستقبل کیلیے پون بجلی کے فروغ کے حوالے سے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کا بحران ایک یا دو سال میں حل نہیں ہو سکتا۔ اس وقت ستر فیصد بجلی فرنس آئل سے پیدا کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اتنی وافر رقم نہیں ہے کہ مہنگا تیل خرید کر بجلی پیدا کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سات سالوں کیلیے 22 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبے تیار کیے ہیں جن پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انرجی کے حوالے سے نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے جس میں فرنس آئل کے بجائے مختلف ذرائع پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے کول پاور پلانٹ کے لیے بھی جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کیلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ماحولیات کے حوالے سے عالمی برادری کے تحفظات دور ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں انرجی بحران پر قابو پانے کے سلسلے میںکافی بہتری آئی۔
پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والا بڑا ملک ہے اس لیے ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایسے مسائل نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ غلطیاں ہم نہیں دہرائیں گے جو ماضی کی حکومتوں نے دہرائی ہیں بلکہ ہم نے ایسی منصوبہ بندی کرنی ہے، اگر کوئی حکومت رہے یا نہ رہے لیکن اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام اور امن کے قیام کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے، جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوگی اس وقت تک ملک میں پائیدار ترقی کا حصول ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری رویے اب ختم ہونے چاہئیں اور پاکستان کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014-15 کے ترقیاتی بجٹ میں دوسو ارب روپے پاور سیکٹر کے لیے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم میاں نواز شریف کی قیادت میں پوری ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک کے تجربے سے سیکھیں گے جنہوں نے ماحولیاتی ترقی کی وجہ سے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔