- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
چیف آف ایئر اسٹاف اسکواش ٹورنامنٹ؛ ملک میں انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کے راستے کھلنے لگے
کسی بھی ملک میں انٹر نیشنل مقابلوں کا انعقاد کھلاڑیوں کو ہوم کراؤڈ کے اعتماد کے ساتھ اپنی صلاحیتیں نکھارنے کے مواقع فراہم کرتا ہے، نوجوانوں کو کھیلوں جیسی مثبت سرگرمیوں کے ذریعے نام کمانے کے لیے جدوجہد کرنے کی تحریک ملتی ہے لیکن بدقسمتی سے سیکورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان میں عالمی سطح کے ایونٹس کا انعقاد ایک خواب سا نظر آتا ہے۔
ان حالات میں کھیلوں کی کوئی تنظیم اکا دکا مقابلے کروانے میں کامیابی حاصل کرلے تو اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، جمعہ کو اختتام پذیر ہونے والا چیف آف ایئر سٹاف ایونٹ پاکستان سکواش فیڈریشن کی ایک ایسی ہی کامیاب کاوش تھی، 7 سال کے تعطل کے بعد ہونے والے 25 ہزار انعامی رقم کے ان انٹرنیشنل مقابلوں میں مصر، قطر، کویت،اردن،ویلز، آسٹریا اور یو اے ای سے تعلق رکھنے والے 7 غیر ملکیوں سمیت 50 کھلاڑیوں نے شرکت کرکے مستقبل میں مزید مقابلوں کے انعقاد کے لیے راہ ہموار کی، پی ایس ایف کو یقین ہے کہ پلیئر کی مہمان نوازی کا حق ادا کرنے کے بعد عالمی پروفیشنل سکواش ایسوسی ایشن زیادہ بڑی انعامی رقم کے ٹورنامنٹس کی میزبانی بھی پاکستان کو دینے پر غور کرے گا۔
اسلام آباد کے مصحف سکواش کمپلیکس میں شیڈول اس ایونٹ کا افتتاح پی ایس ایف کے سیکرٹری عامر نواز نے کیا،اسی روز میڈیا سکواش کلینک کے انعقاد سے صحافیوں کو کھیل کے قوانین سے آگاہی بھی فراہم کی گئی، کوالیفائرز کا آغاز دلچسپ مقابلوں کیساتھ ہوا، پاکستان کے عباس شوکت نے اردن کے احمد السراج کو اپ سیٹ کرکے اپنا سفر شروع کیا،ظاہر شاہ نے خلاف توقع علی بخاری کی چھٹی کرادی۔
ان کیساتھ احمد فرید، ایم ثاقب یوسف اور شجاع الدین بھی مین راؤنڈ تک رسائی پانے میں کامیاب ہوئے تاہم ان میں سے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے عباس شوکت نے قطری عبداللہ التمیمی کو مات دے کر کوارٹر فائنلز میں جگہ بنائی، انہوں نے اگلے مرحلے میں دانش اطلس کو بھی خاصا پریشان کیا لیکن فٹنس مسائل کے سبب میچ مکمل نہ کرسکے، قومی نمبر ون ناصر اقبال کو عامر اطلس نے گھر کی راہ دکھائی، فرحان زمان کا سفر کویتی عمار التمیمی نے تمام کیا، مصری عمرعبدالمغید نے کوالیفائر عمار فرید کی پش قدمی روک دی۔
سیمی فائنلز میں ٹاپ سیڈ عمر عبدالمغید نے عمار التمیمی پر صرف 42 منٹ میں فتح حاصل کرلی۔ پہلی گیم میں فاتح کھلاڑی 8-11 سے سرخرو ہوئے، دوسرے میں اسی مارجن سے فتح سمیٹی، تیسری میں 9-11 سے کامیاب رہے، اطلس برادران کے مقابلے میںدانش نے بڑے بھائی کو ٹف ٹائم دیا لیکن آخری لمحات میں ہمت ہار گئے، پہلی گیم میں عامر نے 9-11 سے کامیابی حاصل کی، دانش کم بیک کرتے ہوئے 5-11 سے سرخرو ہوئے، تیسرے گیم میں دانش 11-13 سے کامیاب ہوئے، چوتھے میں عامر نے 14-12 کے سکور سے مقابلہ 2-2 کرنے کے بعد فیصلہ کن گیم میں 5-11 سے جیت کے ساتھ بازی اپنے نام کرلی۔
فائنل میں عامر اطلس نے عمر عبدالمغید کیخلاف ابتدائی دونوں گیمز باآسانی6-11 اور6-11 سے جیت کر برتری حاصل کی تو میزبان کھلاڑی کی ٹائٹل فتح کے امکانات روشن نظر آنے لگے لیکن مصری پلیئر نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے تیسرا گیم 11-4 سے اپنے نام کرلیا، پھر چوتھے میں بھی 5-11 سے کامیابی کے ساتھ مقابلہ 2-2 سے برابر کردیا، فیصلہ کن گیم میں قسمت ٹاپ سیڈ پلیئر پر مہربان رہی، انھوں نے 13-11 سے فتح حاصل کرتے ہوئے اپنے نام کرلیا۔
شائقین کی بڑی تعداد اس شاندار میچ سے لطف اندوز ہوئی اور ایک ایک پوائنٹ پر دل کھول کر دونوں کھلاڑیوں کو داد دیتی رہی۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی چیف آف ایئر سٹاف ایئر مارشل طاہر رفیق بٹ نے انعامات تقسیم کیے، اس موقع پر پاکستان سکواش فیڈریشن کے سینئر نائب صدر سید رضی نواب، نائب صدر قمر زمان، سابق ورلڈ چیمپئن جان شیر خان و دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر فاتح کھلاڑی عمر عبدالمغید نے پاکستانیوں کی میزبانی کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کیلیے انتہائی شاندار انتظامات کیے گئے، رنراپ عامر اطلس خان نے کہا کہ ہارجیت کھیل کا حصہ اور خوشی ہے کہ بہتر رینک کھلاڑی کا فائنل میں ڈٹ کر مقابلہ کیا، انھوں نے کہا کہ ملک میں سکواش کی بحالی میں پی ایس ایف کا کردار قابل ستائش ہے، امید ہے کہ مستقبل میں بھی ایسے ایونٹس کی میزبانی ملتی رہے گی۔ پی ایس ایف کے صدرچیف آف ایئر سٹاف طاہر رفیق بٹ نے بجا طور پر کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کے لیے اہلیت ثابت کردی، پروفیشنل ایونٹ کے کامیاب انعقاد سے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر ہوا، فیڈریشن سکواش کے سنہری ماضی کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، ملک میں باصلاحیت کھلاڑیوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
انٹرنیشنل ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کریں گے، ہماری کوشش ہے کہ بہت جلد پاکستانی کھلاڑی عالمی سطح پر ایک بار پھر پہچان بنالیں، اگر پلیئرز نے بھی سخت محنت اور لگن کو شعار بنایا تو مستقبل میں کئی خوشخبریاں ملیں گی، انہوں نے اسلام آباد میں اکیڈمی کے قیام کے لیے مثبت پیش رفت ہونے کی خوشخبری بھی سنائی۔ ملک میں انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کے لیے پی ایس ایف کی کوششیں قابل ستائش ہیں، دیگر سپورٹس فیڈریشنز بھی اس کی تقلید کرتے ہوئے غیر ملکی ٹیموں پر مشتمل مقابلوں کے انعقاد کے لیے پیش رفت کریں تو اعتماد کی بحالی کا سفر تیز ہوتا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔