- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکیورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل حکام کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ملتوی کرنے کی درخواست
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی20 میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
اسرائیلی وزیراعظم نے دوسری جنگ عظیم میں یہودیوں کے قتل عام کا ذمہ دار مسلم رہنما کو ٹھہرادیا
تل ابيب: اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو مسلم دشمنی میں اس قدر آگے بڑھ گئے کہ انہوں نے تمام تاریخی حقائق کو روندتے ہوئے دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کے قتل عام کا اصل ذمہ دار ہٹلر کے بجائے ایک مسلم رہنما کو قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نتین یاہو نے اسرائیل میں عالمی صیہونی کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہٹلر یہودیوں کو جرمنی سے ختم نہیں صرف بے دخل کرنا چاہتا تھا لیکن مفتی اعظم فلسطین امین الحسینی نے ہٹلر کو یہودیوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کے لیے آمادہ کیا تاکہ جرمنی سے بے دخل ہونے کے بعد یہودی فلسطین میں آباد نہ ہوسکیں ۔
فلسطینی اتھارٹی پی ایل او کے سیکریٹری جنرل صائب ارکات نے نتین یاہو کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم اپنے ہمسایوں کی نفرت میں اس قدر آ گے نکل گئے ہیں کہ وہ 60 لاکھ یہودیوں کے قاتل اور تاریخ کے بدنام ترین آمر کو بھی اس کے جرائم سے بری کرنے پر تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وہ جرمنی کا دورہ کررہے ہیں جہاں وہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات میں اسرائیل سمیت مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
دوسری جانب تجزیہ کاروں نے نتین یاہو کے اس متنازع بیان کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین حالیہ کشیدگی کے دوران دنیا کو فلسطینیوں کے خلاف اکسانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی کے حکمران ایڈولف ہٹلر کے حکم پر 60 لاکھ یہودیوں کو گیس چیمبرز میں ڈال کر ہلاک کر دیا گیا تھا جسے ہولوکاسٹ کا نام دیا جاتا ہے اور جرمنی اور یورپ کے متعدد ممالک میں ہٹلر کی حمایت اور ہولوکاسٹ کی مخالفت یااس پر سوال اٹھانا بھی سخت جرم ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔