- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- فیصل کریم کنڈی کو خیبرپختونخوا اور جعفر مندو خیل بلوچستان کا گورنر تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل سمیت 3 جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
غیرقانونی طورپردرآمدی اشیاکی بلاروک ٹوک کلیئرنس
کراچی: پاکستان کسٹمزکی جانب سے درآمدی کپڑوں کے کنسائمنٹ پرایف آئی آرکے اندراج کے باوجود غیرقانونی طور پردرآمدکیے جانے والے دیگر کنسائمنٹس کے خلاف تادیبی کارروائیوں سے گریزکیا جا رہا ہے، قبل ازبجٹ کسٹمز حکام کے اس دہرے معیار سے ٹریڈ سیکٹر میں زبردست اضطراب ہے۔
کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹس کے رہنما اور ٹیکس ایڈوائزری فورم کے چیئرمین شرجیل جمال نے بتایاکہ غیرقانونی طورپر درآمدکیے جانے والے انڈین پالش گرینائٹ سیلب کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس گزشتہ کئی سال سے کی جا رہی ہے، گزشتہ دنوںمحکمہ کسٹمز نے ان کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک کر موقف اختیار کیا تھا کہ انڈین گرینائٹ سلیب کی درآمد پر پابندی ہے لیکن بعدازاں ان کنسائمنٹس کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے کلیئر کر دیا گیا حالانکہ کسٹمز کے ماتحت ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ سال2012تا 2016 کے دوران انڈین گرینائٹ سلیب کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس اپریزمنٹ ایسٹ، ویسٹ سے غیرقانونی طور پر ہوئی۔
جس سے قومی خزانے کوکروڑوں روپے مالیت کا نقصان پہنچا۔ علاوہ ازیں چائے کے کنسائمنٹس کی بھی غیرقانونی کسٹمزکلیئرنس کی جارہی ہے حالانکہ اس کی کلیئرنس کیلیے پی ایس کیوسی اے کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن چائے کے کنسائمنٹس مبینہ طور پر10ہزارروپے اسپیڈ منی کی ادائیگی کے عوض کلیئر کیے جارہے ہیں اوران کیخلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ شرجیل جمال نے کہاکہ متعدد بار چیف کلکٹر کسٹمز کو بھی آگاہ کیا گیا لیکن تاحال کوئی موثرقدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے جن کپڑے کے کنسائمنٹس کیلیے ایف آئی آرکا اندراج کیاگیا ہے ان کی لاکھوں روپے کے عوض کلیئرنس کرنیوالے کسٹمز افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔