- ٹی20 ورلڈکپ؛ جے شاہ نے اپنی ٹاپ 4 ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- جناح ہاؤس حملہ کیس؛ یاسمین راشد، عمر چیمہ کی ضمانت منظور
- مہندی کی تقریب میں شراب نوشی سے منع کرنے پر ماموں زاد بہن قتل
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ کو حتمی شکل دیدی گئی
- کرکٹ آسٹریلیا کا احسن اقدام، پاکستانی شائقین کیلئے فین زون بنانے کا اعلان
- شاعر احمد فرہاد لاپتا کیس؛ سیکرٹری دفاع کو ایجنسیوں سے رپورٹس لیکر جمع کروانے کا حکم
- فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹسز، سپریم کورٹ طلب
- علحیدگی کی صورت میں دولت کیسے بچاؤں! رونالڈو کا قانونی قدم
- حکومت کی نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر حکمِ امتناع خارج کرنے کی درخواست
- جنوبی وزیرستان میں گرلز اسکول بم سے اڑا دیا گیا
- عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کروائے، سعودی عرب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کا شیڈول جاری
- 2000 سے زائد جگسا پزل اکٹھا کرنے کا ریکارڈ
- کیریبیئنز آج بھی سوئنگ کے سلطان ’وسیم اکرم‘ کے سحر میں مبتلا
- سبزی خوروں کی غذاؤں اور بہتر صحت کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گوگل کا اینڈرائیڈ صارفین کیلئے سیکیورٹی فیچر متعارف کرانے کا اعلان
- روہت شرما پاکستانی مداح کے پیغامات پر مسرور
- کوچ بابر کو توقعات کے بوجھ سے آزاد کرائیں گے
- گرمی کی شدت میں اضافہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے اوقات تبدیل
- ٹی20 ورلڈکپ، شعیب ملک نے ٹیم سے بلند توقعات وابستہ کرلیں
سعید پرویز
میں یہ کس کے نام لکھوں
عام شہری تو معصوم ہی ہوتے ہیں۔ انھیں کیا پتا ’’ٹی ٹی‘‘ کیا ہوتی ہے، ’’ماؤزر‘‘ کیسا ہوتا ہے
حبیب جالب امن ایوارڈ ، جسٹس بھگوان داس
یہ جلسے زیادہ تر کراچی پریس کلب میں ہوتے تھے۔ مگر ایک دو جلسے آرٹس کونسل کراچی اور ریلوے کلب میں بھی ہوئے۔
ڈاکٹر انور سدید سے ملاقات
میں نے دوستوں سے کہا ’’یار! تم عجیب بے خبرے قسم کے لوگ ہو کہ مجھے بھی ’’کسی‘‘ میں شمار کرتے ہو۔
کچے گھروں میں دیپ جلاتا نہیں کوئی
بڑے بڑے شہروں میں انسانی حقوق کی تنظیمیں سات ستارہ اور پانچ ستارہ ہوٹلوں میں محفلیں سجاتی ہیں
گزر ہی جائے گی یہ رات پیارے
نبیل گبول ایم کیو ایم چھوڑ چکے ہیں، قومی اسمبلی سے بھی مستعفی ہو چکے ہیں
آخری ملاقات
قیدی بیوی اور بیٹی کو ان کی جیل سے لایاگیا یہ باپ کی بیٹی سے اور شوہر کی بیوی سے آخری ملاقات تھی۔
ایک پلاٹ کی کہانی
جنگلی جھاڑیوں میں گھرا ہوا ایک صاف میدان تھا۔ جہاں الاٹیز کو ان کے پلاٹ دکھائے گئے۔
یہ دکھ کسی بے درد کے گھر کیوں نہیں جاتے
وطن کا کیا حال ہوگیا ہے، ٹھیک ہے مسائل تھے اور آج بھی ہیں مگر جینے کا حق بھی چھن جائے گا!
حبیب احمد مست سے حبیب جالب تک
یہ 1939 تھا، جب مشتاق مرکزی محکمہ اطلاعات و نشریات حکومت ہند میں بطور کلرک بھرتی ہوگیا،