بڑھتی عمر سے خائف نہیں درمیانی عمر سے بھی لطف اندوز ہو رہی ہوں نکول کڈمین
زندگی میں بہت کچھ حاصل کرلیا اب کسی چیز کی تمنا نہیں، نکول کڈ مین
ٹام کروز سے علیحدگی پر دکھ ہے، نکول کڈ مین ۔ فوٹو: فائل
ہالی ووڈ اداکارہ نکول کڈمین نے کہا ہے کہ درمیانی عمر کو بھی بہت انجوائے کر رہی ہوں۔
اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جوانی کے بعد درمیانی عمر کو بھی وہ بہت انجوائے کررہی ہیں۔ ان کی یہ عمر توقع سے اچھی گزر رہی ہے۔ وہ اس عمر میں بھی خود کو بہت مطمئن اور پرسکون محسوس کر رہی ہیں۔ اداکارہ نے کہا کہ جہاں اس عمر میں بڑے تجربات بھی ہوتے ہیں جن سے آپ کو گزرنا پڑتا ہے وہاں اچھے تجربات بھی ہیں ان کے خیال میں یہ ہر ایک کی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن وہ اپنی عمر کے اس حصے کو بھی بہت اچھے سے گزار رہی ہیں اور خوش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرلیا اب کسی چیز کی تمنا نہیں۔تاہم انھیں ٹام کروز سے علیحدگی پر دکھ ہے۔ نکول میری کڈ مین بیس جون انیس سو سڑسٹھ کو آسٹریلیا میں پیدا ہوئیں۔
انھوں نے خود کو بطور اداکارہ ،گلوکارہ اور فلم پروڈیوسر منوایا۔ انھوں نے فلمی کرئیر انیس سو تراسی میں شروع کیا۔ انیس سو نواسی میں بریک تھرو فلم ''Deed Calm '' سے پہلے انھوں نے بہت سی آسٹریلوی فلموں اور ٹی وی پروڈکشنز میں کام کیا۔ انھیں صحیح شہرت انیس سو نوے کی فلم ڈیز آف تھنڈر، انیس سو بانوے کی فلم فار اینڈ اوے اور انیس سو پچانوے کی فلم بیٹمین فار ایور سے ملی۔ دوہزار ایک میں فلم ''Moulin Rouge '' سے انھیں دوسرا گولڈن گلوب ایوارڈ دیا گیا جب کہ ان کی پہلے اکیڈیمی ایوارڈ کے لیے نامزدگی ہوئی۔ بعد ازاں دوہزار دو میں انھیں فلم ''دی آورز'' پر بہترین اداکارہ کا اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔
ان کی دیگر شہرہ آفاق فلموں میں ٹو ڈائی فار، آئیز وائیڈ شٹ ، دی ادرز ،کولڈ مونٹین ،دی انٹرپریٹر اور آسٹریلیا شامل ہیں۔دوہزار دس میں ان کو اپنی پروڈیوس کردہ فلم ریبٹ ہول میں عمدہ کارکردگی پر اکیڈمی ایوارڈ میں بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا۔ دو ہزار بارہ میں انھیں پرائم ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ علاوہ ازیں نکول کڈمین اقوام متحدہ کے لیے خیر سگالی سفیر کی حیثیت سے بھی کام کرتی رہی ہیں۔ وہ اب تک بہترین پرفارمنس پر اسٹار آن دی ہالی وڈ واک آف فیم ،تین گولڈن گلوب ایوارڈ ،ایک بافٹا ایوارڈ اور ایک اکیڈمی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ دوہزار چھ میں انھیں موشن پکچر انڈسٹری میں زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والی اداکارہ کا اعزاز بھی دیا گیا۔
آسٹریلوی والدین کے ہاں ہوائی میں پیدا ہونے کی وجہ سے اداکارہ کے پاس آسٹریلیا اور امریکا کی دہری شہریت ہے۔ نکول کڈمین کے والد انٹونی ڈیوڈ کڈمین ایک بائیو کیمسٹ اور مصنف ہیںجب کہ والدہ جنیلی این نرسنگ انسٹرکٹر ہیں۔ کڈمین کے آبائو اجداد کا تعلق اسکاٹ لینڈ اور آئر لینڈ سے ہے۔ ویتنام کی جنگ کے دوران کڈمین کے والدین نے جنگ مخالف مظاہروں میں حصہ لیا ۔ کڈمین کی چھوٹی بہن انٹونیا کڈمین ایک صحافی اور ٹی وی پریزنٹر ہیں۔ کڈمین نے ابتدائی تعلیم لین کوو پبلک اسکول سے حاصل کی جس کے دوران وہ ایک ہونہار طالبہ کے طور پر سامنے آئیں۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ بچپن میں بہت بزدل اور شرمیلی تھیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان ہوجاتی تھیں۔اسی وجہ سے رش والے ریسٹورانوں اور پارٹیوں میں جانے سے اجتناب کرتی تھی۔ انیس سو چوراسی میں اداکارہ کی ماں کو بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی جس کی وجہ سے انھیں عارضی طور پر تعلیم کو خیر باد کہنا پڑا۔ابتدائی تعلیم کے بعد وہ وکٹورین کالج آف آرٹس میلبورن اور فلپ اسٹریٹ تھیٹر میں داخل ہوئیں جہاں انھوں نے انھوں نے مختلف موضوعات پر پرفارم کیا۔ گوری رنگت اور قدرتی سرخ بالوں کی وجہ سے انھیں فلموں میں کام کرنے کے لیے زور دیا گیا۔ کڈمین نے پندرہ سال کی عمر میں فلم بش کرسمس میں کام کیا۔ شروع شروع میں انھوں نے سپورٹنگ رول کیے ۔
تاہم انیس سو پچانوے اور دوہزار تین کے درمیان انھوں نے باکس آفس ہٹ فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔ دوہزار چار میں فلم برتھ میں ایک متازع سین پر انھیں بہت زیادہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ دوہزار پانچ میں کڈمین میگزین فوربز کی سو پرکشش شخصیات کی فہرست میں پینتالیسویں نمبر پر رہیں۔ انھوں نے دوہزار چار اور پانچ کے دوران ساڑھے چودہ ملین امریکی ڈالر آمدنی کی۔ دوہزار پانچ میں پیپل میگزین میں زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والی اداکارائوں میں جولیا رابرٹس کے بعد ان کا دوسرا نمبر تھا۔
اداکاری کے علاوہ کڈمین کو گلوکاری میں بھی خوب شہرت ملی اور ان کا نمبر کم وٹ مے یوکے سنگل میں ستائیسویں نمبر پررہا۔ انھوںنے متعدد فلموں میں بھی اپنی آواز کا جادو جگایا۔ کڈمین نے دو شادیاں کیں ۔ ان کی پہلی شادی ٹام کروز جب کہ دوسری گلوکار کیتھ اربن سے ہے۔ انھوں نے کروز کے ساتھ ایک بیٹا اور بیٹی کو گود لیا جب کہ اربن سے ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ کروز سے ان کی شادی انیس سو نوے میں ہوئی جب کہ دوہزار ایک میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔ کروز سے علیحدگی کا کڈمین کو بہت صدمہ ہوا اور وہ بعد میں بھی ان کی محبت کا دم بھرتی رہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جوانی کے بعد درمیانی عمر کو بھی وہ بہت انجوائے کررہی ہیں۔ ان کی یہ عمر توقع سے اچھی گزر رہی ہے۔ وہ اس عمر میں بھی خود کو بہت مطمئن اور پرسکون محسوس کر رہی ہیں۔ اداکارہ نے کہا کہ جہاں اس عمر میں بڑے تجربات بھی ہوتے ہیں جن سے آپ کو گزرنا پڑتا ہے وہاں اچھے تجربات بھی ہیں ان کے خیال میں یہ ہر ایک کی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن وہ اپنی عمر کے اس حصے کو بھی بہت اچھے سے گزار رہی ہیں اور خوش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرلیا اب کسی چیز کی تمنا نہیں۔تاہم انھیں ٹام کروز سے علیحدگی پر دکھ ہے۔ نکول میری کڈ مین بیس جون انیس سو سڑسٹھ کو آسٹریلیا میں پیدا ہوئیں۔
انھوں نے خود کو بطور اداکارہ ،گلوکارہ اور فلم پروڈیوسر منوایا۔ انھوں نے فلمی کرئیر انیس سو تراسی میں شروع کیا۔ انیس سو نواسی میں بریک تھرو فلم ''Deed Calm '' سے پہلے انھوں نے بہت سی آسٹریلوی فلموں اور ٹی وی پروڈکشنز میں کام کیا۔ انھیں صحیح شہرت انیس سو نوے کی فلم ڈیز آف تھنڈر، انیس سو بانوے کی فلم فار اینڈ اوے اور انیس سو پچانوے کی فلم بیٹمین فار ایور سے ملی۔ دوہزار ایک میں فلم ''Moulin Rouge '' سے انھیں دوسرا گولڈن گلوب ایوارڈ دیا گیا جب کہ ان کی پہلے اکیڈیمی ایوارڈ کے لیے نامزدگی ہوئی۔ بعد ازاں دوہزار دو میں انھیں فلم ''دی آورز'' پر بہترین اداکارہ کا اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔
ان کی دیگر شہرہ آفاق فلموں میں ٹو ڈائی فار، آئیز وائیڈ شٹ ، دی ادرز ،کولڈ مونٹین ،دی انٹرپریٹر اور آسٹریلیا شامل ہیں۔دوہزار دس میں ان کو اپنی پروڈیوس کردہ فلم ریبٹ ہول میں عمدہ کارکردگی پر اکیڈمی ایوارڈ میں بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا۔ دو ہزار بارہ میں انھیں پرائم ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ علاوہ ازیں نکول کڈمین اقوام متحدہ کے لیے خیر سگالی سفیر کی حیثیت سے بھی کام کرتی رہی ہیں۔ وہ اب تک بہترین پرفارمنس پر اسٹار آن دی ہالی وڈ واک آف فیم ،تین گولڈن گلوب ایوارڈ ،ایک بافٹا ایوارڈ اور ایک اکیڈمی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ دوہزار چھ میں انھیں موشن پکچر انڈسٹری میں زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والی اداکارہ کا اعزاز بھی دیا گیا۔
آسٹریلوی والدین کے ہاں ہوائی میں پیدا ہونے کی وجہ سے اداکارہ کے پاس آسٹریلیا اور امریکا کی دہری شہریت ہے۔ نکول کڈمین کے والد انٹونی ڈیوڈ کڈمین ایک بائیو کیمسٹ اور مصنف ہیںجب کہ والدہ جنیلی این نرسنگ انسٹرکٹر ہیں۔ کڈمین کے آبائو اجداد کا تعلق اسکاٹ لینڈ اور آئر لینڈ سے ہے۔ ویتنام کی جنگ کے دوران کڈمین کے والدین نے جنگ مخالف مظاہروں میں حصہ لیا ۔ کڈمین کی چھوٹی بہن انٹونیا کڈمین ایک صحافی اور ٹی وی پریزنٹر ہیں۔ کڈمین نے ابتدائی تعلیم لین کوو پبلک اسکول سے حاصل کی جس کے دوران وہ ایک ہونہار طالبہ کے طور پر سامنے آئیں۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ بچپن میں بہت بزدل اور شرمیلی تھیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان ہوجاتی تھیں۔اسی وجہ سے رش والے ریسٹورانوں اور پارٹیوں میں جانے سے اجتناب کرتی تھی۔ انیس سو چوراسی میں اداکارہ کی ماں کو بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی جس کی وجہ سے انھیں عارضی طور پر تعلیم کو خیر باد کہنا پڑا۔ابتدائی تعلیم کے بعد وہ وکٹورین کالج آف آرٹس میلبورن اور فلپ اسٹریٹ تھیٹر میں داخل ہوئیں جہاں انھوں نے انھوں نے مختلف موضوعات پر پرفارم کیا۔ گوری رنگت اور قدرتی سرخ بالوں کی وجہ سے انھیں فلموں میں کام کرنے کے لیے زور دیا گیا۔ کڈمین نے پندرہ سال کی عمر میں فلم بش کرسمس میں کام کیا۔ شروع شروع میں انھوں نے سپورٹنگ رول کیے ۔
تاہم انیس سو پچانوے اور دوہزار تین کے درمیان انھوں نے باکس آفس ہٹ فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔ دوہزار چار میں فلم برتھ میں ایک متازع سین پر انھیں بہت زیادہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ دوہزار پانچ میں کڈمین میگزین فوربز کی سو پرکشش شخصیات کی فہرست میں پینتالیسویں نمبر پر رہیں۔ انھوں نے دوہزار چار اور پانچ کے دوران ساڑھے چودہ ملین امریکی ڈالر آمدنی کی۔ دوہزار پانچ میں پیپل میگزین میں زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والی اداکارائوں میں جولیا رابرٹس کے بعد ان کا دوسرا نمبر تھا۔
اداکاری کے علاوہ کڈمین کو گلوکاری میں بھی خوب شہرت ملی اور ان کا نمبر کم وٹ مے یوکے سنگل میں ستائیسویں نمبر پررہا۔ انھوںنے متعدد فلموں میں بھی اپنی آواز کا جادو جگایا۔ کڈمین نے دو شادیاں کیں ۔ ان کی پہلی شادی ٹام کروز جب کہ دوسری گلوکار کیتھ اربن سے ہے۔ انھوں نے کروز کے ساتھ ایک بیٹا اور بیٹی کو گود لیا جب کہ اربن سے ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ کروز سے ان کی شادی انیس سو نوے میں ہوئی جب کہ دوہزار ایک میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔ کروز سے علیحدگی کا کڈمین کو بہت صدمہ ہوا اور وہ بعد میں بھی ان کی محبت کا دم بھرتی رہیں۔