- اسلام آباد میں شہریوں کو ان دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 179 رنز کا ہدف
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
ایران میں مظاہرین نے تھانوں کو آگ لگادی، سیکڑوں افراد گرفتار
تہران: ایران میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین بپھر گئے اور متعدد پولیس تھانوں پر حملے کرکے انہیں لگادی جب کہ سرکاری میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 13 ہوچکی ہے۔
ایران میں مذہبی قیادت اور حکومت کے خلاف جاری احتجاج شدت اختیار کرگیا ہے۔ قھدریجان کے علاقے میں مظاہرین نے تھانے پر حملہ کرکے اس کی عمارت کو نذر آتش کردیا۔ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس کے دوران شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلادیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔
کرمان شاہ میں بھی مظاہرین نے پولیس چوکی کو آگ لگادی۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق نجف آباد میں مشتعل مظاہرین نے پولیس پر فائرنگ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک اور 3 کو زخمی کردیا۔
مسلح افراد نے پولیس اور فوجی چوکیوں پر حملہ کرکے ان پر قبضہ کرنے کی بھی کوشش کی لیکن سیکیورٹی فورسز نے شدید مزاحمت کرکے انہیں پسپا کردیا۔
دارالحکومت تہران میں بھی سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور سرکاری پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ تاہم پولیس نے لاٹھی چارج اور واٹر کینن استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشرکردیا۔ مقدس شہر قم میں بھی مہنگائی اور اعلی حکام کی کرپشن کے خلاف بڑی تعداد میں شہریوں نے احتجاج کیا اور آمر مردہ باد کے نعرے لگائے۔ مظاہرین ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای مذہبی اسٹیبلشمنٹ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
On the anniversary of the 2009 uprising, the Iranian people once again chant against the Wali Faqih
#WPost #Iran #Protest #Mashhad pic.twitter.com/YrkfKCVrpC— Arash Caviani (@arashcaviani) December 28, 2017
ایران کے سرکاری میڈیا اور حکام کے مطابق اتوار کو 10 افراد جب کہ پیر کو حمدان میں 3 افراد ہلاک ہوئے تاہم آزاد ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ایران میں حکومت اور مذہبی قیادت کے خلاف 5 روز سے جاری مظاہرے پرتشدد رنگ اختیار کرگئے ہیں اور خونریز احتجاج کی سوشل میڈیا پر بھی مختلف ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے احتجاج کرنے والے سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے اب تک 13 سے زائد مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔اسے 2009 کے بعد سب سے شدید احتجاج قرار دیا جارہا ہے جب محمود احمدی نژاد کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے خلاف بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
مظاہروں کی نئی لہر کی وجہ سے 1979 میں انقلاب کے بعد ایران میں برسراقتدار آنے والی مذہبی اسٹیشلمنٹ شدید دباؤ میں ہے جبکہ صدر حسن روحانی نے بھی قوم سے خطاب میں کہا کہ تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔