ملکی حالات اور سرمایہ کاری میں کمی کی صورتحال

ایڈیٹوریل  ہفتہ 17 فروری 2018
سیاسی تبدیلیوں اور بیرونی سازشوں کی وجہ سے ملکی حالات اور اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا سامنا ہے۔ فوٹو: فائل

سیاسی تبدیلیوں اور بیرونی سازشوں کی وجہ سے ملکی حالات اور اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا سامنا ہے۔ فوٹو: فائل

ملک کے پرامن حالات معیشت کے استحکام پر لازماً اثر انداز ہوتے ہیں، جب کہ برعکس صورتحال میں معیشت زوال کی جانب گامزن ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

اس وقت پاکستان میں سیاسی چپقلش اور بیرونی سازشوں کے باعث غیریقینی صورتحال کا سامنا ہے جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ اور سرمایہ کاری پر پڑ رہے ہیں، تشویشناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں گزشتہ 7 ماہ کے دوران 2.9 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں رواں مالی سال جولائی سے جنوری 2018 تک ایف ڈی آئی1ارب 53 کروڑ21 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر1ارب 48 کروڑ 79لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی7ماہ میں پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا سست پڑگیا۔

علاوہ ازیں بیرونی قرضوں اور دیگر سرکاری ادائیگیوں کے باعث پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے بعد زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر19ارب ڈالر کی سطح سے بھی گرگئے ہیں، زر مبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت بھی 13ارب ڈالر کی سطح برقرار نہ رکھ سکی۔ جب کہ امریکا کی جانب سے بھارتی لابی کی ایما پر دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق واچ لسٹ میں پاکستان کو شامل کرنے کے خدشات کے پیش نظر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے، جس سے انڈیکس کی 43300،43200،43100 اور 43000 پوائنٹس کی نفسیاتی حدیں گرگئیں۔

مندی کے باعث 73 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جب کہ سرمایہ کاروں کے 87ارب 17کروڑ65 لاکھ 62 ہزار121روپے ڈوب گئے۔ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ بھارت اور امریکا کی جانب سے عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تاثر کو ختم کرنے کی کوششوں سے سرمایہ کاری کے مقامی شعبے اضطراب سے دوچار ہوگئے ، یہی وجہ ہے کہ جمعرات کو مقامی انفرادی، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر 13ملین ڈالر کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس نے مارکیٹ کے مورال کو متاثر کیا۔

یہ بات نوٹ کی گئی کہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے 1.5ملین ڈالر، بینکوں کی جانب سے 2 ملین ڈالر اور انشورنس کمپنیوں کی جانب سے 4ملین ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے کیپٹل مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی لیکن غیر یقینی صورتحال کے باعث حصص کی فروخت میں شدت کی وجہ سے مندی کے بادل چھائے رہے۔

دہشت گردی کی وجہ سے ماضی میں پاکستان کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا تاہم پاکستانیوں نے مضبوط قوم ہونے کا ثبوت دیا، 5 سال قبل کی صورتحال آج سے یکسر مختلف تھی، تاہم پاکستان نے ثابت کیا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سرفہرست رہے اور اس جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔

سیاسی تبدیلیوں اور بیرونی سازشوں کی وجہ سے ملکی حالات اور اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا سامنا ہے لیکن معیشت کی مضبوطی کے لیے ثابت قدم رہنے اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سازگار ماحول فراہم کرنے کی یقینی دہانی ضروری ہے، بیرونی دنیا میں اگر یہ پیغام جاتا ہے کہ پاکستان کا ماحول سرمایہ کاری کے لحاظ سے سازگار ہے تو تمام سازشیں خود ماند پڑ جائیں گی۔ نیز ملک میں سیاسی استحکام بھی ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔