چیئرمین نادرا کا شہری بن کر مختلف سینٹرز کا دورہ
عثمان مبین نے ایک کاؤنٹرپر درخواست دی جو عملے کی جانب سے کوئی وجوہ بتاکر مسترد کردی گئی۔
عثمان مبین طویل قطاروں میں عام شہریوں کی طرح کھڑے رہے، غفلت برتنے پر ایک ملازم برطرف اور دوسرا معطل۔ فوٹو: اسکرین گریب
چیئر مین نادرا عثمان مبین نے شہر کے مختلف نادرا مراکز کا ہنگامی دورہ کیا اور طویل قطاروں میں عام شہریوں کی طرح کئی گھنٹے کھڑے رہے۔
چیئرمین نادرانے ایک میگا اور ایک عام سینٹر کے دورے کے موقع پر شہریوں کو دانستہ تنگ کرنے اور ذمے داری سے غفلت برتنے والے عملے کے ایک فرد کو معطل جبکہ دوسرے کو برطرف کردیا۔
چیئرمین نادرا عثمان مبین نے جمعے کی سہ پہر نادرا میگا سینٹر سائٹ اور لیاقت آباد سینٹر کا دورہ کیا اور اس دوران وہ خود دفاتر کے باہر لگی لمبی قطاروں میں کئی گھنٹے تک کھڑے رہے اور شناختی کارڈ کے حصول اور تجدید کے دوران شہریوں کے مسائل کا نہ صرف مشاہدہ کیا بلکہ لائنوں میں لگے شہریوں سے معلومات بھی لیتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان مبین نے طویل لائنوں میں انتظار کے بعد میگا سینٹر کے اندر داخل ہونے کے بعد ویٹنگ ایریا میں وزیٹر کے لیے رکھی گئی کرسیوں پر انتظار کیا، اس دوران نادرا میگا سینٹر کا عملہ انھیں پہچان نہ سکا، اپنی باری آنے پرعثمان مبین نے ایک کاؤنٹرپر درخواست دی جو عملے کی جانب سے کوئی وجوہ بتاکر مستردکردی گئی جبکہ اس دوران سائٹ میگا سینٹر میں دوکاؤنٹرز پر عملہ سرے سے غائب تھا، دیگر کاؤنٹرز پر موجود عملے کی جانب سے شناختی کارڈ بنوانے کے لیے آنے والوں کو دانستہ تنگ کرنے کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کا کہناہے کہ عملے کی جانب سے شہریوں سے ناروا برتاو اور مجموعی شکایات کی بنا پر سائٹ سینٹر کے انچارج نوید بلو کو فوری طورپر برطرف کردیاگیا،نادرا میگاسینٹر کے بعد چیئرمین عثمان مبین لیاقت آباد میں گنجان آبادی میں واقع نادرا کی عام برانچ جاپہنچے جہاں میگا سینٹر جیسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی اور دیگر شکایات کے ساتھ لیاقت آباد سینٹر میں لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے شہری کی درخواست وصول کرنے سے انکارپر ڈیوٹی پر موجود خاتون اسٹاف شاہین اختر کو معطل کردیا گیا۔
عثمان مبین کا کہنا تھا کہ نادرا کے کسی بھی سینٹر پر آنے والا شہری ان کے لیے انتہائی قابل احترام ہے،عملے کو یہ بات ذہن نشین کرنی ہوگی کہ ہم شہریوں کے مسائل حل کرنے دفتر آتے ہیں افسر بننے کی عادت کو ترک کریں، انھوں نے خاتون افسر شاہین اختر سے بازپرس بھی کی کہ آپ نے شناختی کارڈ بنانے کسے یکسر کیسے منع کردیاکیونکہ یہ تو کسی بھی قانون میں نہیں کہ ایک شہر کا شہری دوسرے شہر کے نادرا مرکز سے شناختی کارڈ کے لیے رجوع نہیں کرسکتا۔
عثمان مبین نے دورے کے موقع پر عملے کو ازسرنو ہدایات جاری کیں کہ پاکستان کا کوئی بھی شہری نادرا کے کسی بھی سینٹر سے شناختی کارڈ بنواسکتا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ نادرا کے شکایتی مراکز کو2سال کے دوران آن لائن لاتعداد شکایات موصول ہوچکی ہیں اور ان ہی شکایات کے تناظر میں مختلف سینٹرز کے اندر ون ونڈو آپریشن جبکہ کاونٹرز کی تعداد میں 5گنا اضافے جیسی جدتوں کے باجود کے باوجود قومی شناختی کارڈ کے حوالے سے شہریوں کی جانب سے شکایتوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔
چیئرمین نادرانے ایک میگا اور ایک عام سینٹر کے دورے کے موقع پر شہریوں کو دانستہ تنگ کرنے اور ذمے داری سے غفلت برتنے والے عملے کے ایک فرد کو معطل جبکہ دوسرے کو برطرف کردیا۔
چیئرمین نادرا عثمان مبین نے جمعے کی سہ پہر نادرا میگا سینٹر سائٹ اور لیاقت آباد سینٹر کا دورہ کیا اور اس دوران وہ خود دفاتر کے باہر لگی لمبی قطاروں میں کئی گھنٹے تک کھڑے رہے اور شناختی کارڈ کے حصول اور تجدید کے دوران شہریوں کے مسائل کا نہ صرف مشاہدہ کیا بلکہ لائنوں میں لگے شہریوں سے معلومات بھی لیتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان مبین نے طویل لائنوں میں انتظار کے بعد میگا سینٹر کے اندر داخل ہونے کے بعد ویٹنگ ایریا میں وزیٹر کے لیے رکھی گئی کرسیوں پر انتظار کیا، اس دوران نادرا میگا سینٹر کا عملہ انھیں پہچان نہ سکا، اپنی باری آنے پرعثمان مبین نے ایک کاؤنٹرپر درخواست دی جو عملے کی جانب سے کوئی وجوہ بتاکر مستردکردی گئی جبکہ اس دوران سائٹ میگا سینٹر میں دوکاؤنٹرز پر عملہ سرے سے غائب تھا، دیگر کاؤنٹرز پر موجود عملے کی جانب سے شناختی کارڈ بنوانے کے لیے آنے والوں کو دانستہ تنگ کرنے کا انکشاف ہوا۔
ذرائع کا کہناہے کہ عملے کی جانب سے شہریوں سے ناروا برتاو اور مجموعی شکایات کی بنا پر سائٹ سینٹر کے انچارج نوید بلو کو فوری طورپر برطرف کردیاگیا،نادرا میگاسینٹر کے بعد چیئرمین عثمان مبین لیاقت آباد میں گنجان آبادی میں واقع نادرا کی عام برانچ جاپہنچے جہاں میگا سینٹر جیسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی اور دیگر شکایات کے ساتھ لیاقت آباد سینٹر میں لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے شہری کی درخواست وصول کرنے سے انکارپر ڈیوٹی پر موجود خاتون اسٹاف شاہین اختر کو معطل کردیا گیا۔
عثمان مبین کا کہنا تھا کہ نادرا کے کسی بھی سینٹر پر آنے والا شہری ان کے لیے انتہائی قابل احترام ہے،عملے کو یہ بات ذہن نشین کرنی ہوگی کہ ہم شہریوں کے مسائل حل کرنے دفتر آتے ہیں افسر بننے کی عادت کو ترک کریں، انھوں نے خاتون افسر شاہین اختر سے بازپرس بھی کی کہ آپ نے شناختی کارڈ بنانے کسے یکسر کیسے منع کردیاکیونکہ یہ تو کسی بھی قانون میں نہیں کہ ایک شہر کا شہری دوسرے شہر کے نادرا مرکز سے شناختی کارڈ کے لیے رجوع نہیں کرسکتا۔
عثمان مبین نے دورے کے موقع پر عملے کو ازسرنو ہدایات جاری کیں کہ پاکستان کا کوئی بھی شہری نادرا کے کسی بھی سینٹر سے شناختی کارڈ بنواسکتا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ نادرا کے شکایتی مراکز کو2سال کے دوران آن لائن لاتعداد شکایات موصول ہوچکی ہیں اور ان ہی شکایات کے تناظر میں مختلف سینٹرز کے اندر ون ونڈو آپریشن جبکہ کاونٹرز کی تعداد میں 5گنا اضافے جیسی جدتوں کے باجود کے باوجود قومی شناختی کارڈ کے حوالے سے شہریوں کی جانب سے شکایتوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔