پاکستان میں شیڈول میچز کی رونقیں ماند پڑنے کا خدشہ
اضافی معاوضے کی پیشکش کے باوجود کئی غیر ملکی دورہ کرنے سے گریزاں۔
اس بار بھی سب سے زیادہ مسائل کا سامنا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو کرنا پڑے گا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پی ایس ایل تھری کے پاکستان میں شیڈول میچز کی رونقیں ماند پڑنے کا خدشہ ہے۔
کراچی کنگز کے ایون مورگن نے واضح الفاظ میں فیملی مصروفیات کا بہانہ بناتے ہوئے پاکستان میں پی ایس ایل تھری کے میچز کھیلنے سے انکار کردیا تھا،دیگر انگلش کرکٹرز بھی ٹور میں دلچسپی نہیں رکھتے، مزیدکئی پلیئرز نے بھی گوکہ ابھی تک باضابطہ کوئی جواب نہیں دیا مگر بھاری معاوضوں کی پیشکش کے باوجود زیادہ تر کھیلنے کیلیے نہیں آئیں گے۔
پشاور زلمی میں شامل ڈیرن سیمی اور ڈیوائن اسمتھ جیسے ویسٹ انڈین پلیئرز کو تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن لیام ڈاؤسن کی صورتحال واضح نہیں ہے،دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز گذشتہ سال لاہور میں فائنل کیلیے ادھوری ٹیم لانے پر مجبور ہوگئے تھے، انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن اس بار بھی آنے سے انکار کرچکے جب کہ جیسن رائے بھی پاکستان میں میچز کھیلنے کے حق میں نہیں۔
سب سے بڑا دھچکاآل راؤنڈر شین واٹسن کی عدم دستیابی کا ہوگا،آسڑیلوی کرکٹر9 میچز میں 300سے زائد رنز بنانے کے ساتھ 10 وکٹوں کے ساتھ اہم ترین کھلاڑی ہیں۔ جارح مزاج جنوبی افریقی بیٹسمین رلی روسو کے بھی پاکستان جاکر کھیلنے کے امکانات کم ہیں، آسٹریلوی بولر بین لافلن بھی دستیاب نہیں ہونگے، ایک اور کینگرو کرکٹر جان ہیسٹنگز انجرڈ ہوکر ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس بار پی سی بی نے پاکستان جانے والے کھلاڑیوں کیلیے الگ سے 20 ہزار ڈالر رکھے ہیں تاہم یہ نسخہ کارگر ہوتا نظر نہیں آتا،لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی وجہ سے بھی فرنچائز مالکان کیلیے غیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان آنے پر قائل کرنے کی مہم کمزور پڑ جائے گی۔
کراچی کنگز کے ایون مورگن نے واضح الفاظ میں فیملی مصروفیات کا بہانہ بناتے ہوئے پاکستان میں پی ایس ایل تھری کے میچز کھیلنے سے انکار کردیا تھا،دیگر انگلش کرکٹرز بھی ٹور میں دلچسپی نہیں رکھتے، مزیدکئی پلیئرز نے بھی گوکہ ابھی تک باضابطہ کوئی جواب نہیں دیا مگر بھاری معاوضوں کی پیشکش کے باوجود زیادہ تر کھیلنے کیلیے نہیں آئیں گے۔
پشاور زلمی میں شامل ڈیرن سیمی اور ڈیوائن اسمتھ جیسے ویسٹ انڈین پلیئرز کو تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن لیام ڈاؤسن کی صورتحال واضح نہیں ہے،دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز گذشتہ سال لاہور میں فائنل کیلیے ادھوری ٹیم لانے پر مجبور ہوگئے تھے، انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن اس بار بھی آنے سے انکار کرچکے جب کہ جیسن رائے بھی پاکستان میں میچز کھیلنے کے حق میں نہیں۔
سب سے بڑا دھچکاآل راؤنڈر شین واٹسن کی عدم دستیابی کا ہوگا،آسڑیلوی کرکٹر9 میچز میں 300سے زائد رنز بنانے کے ساتھ 10 وکٹوں کے ساتھ اہم ترین کھلاڑی ہیں۔ جارح مزاج جنوبی افریقی بیٹسمین رلی روسو کے بھی پاکستان جاکر کھیلنے کے امکانات کم ہیں، آسٹریلوی بولر بین لافلن بھی دستیاب نہیں ہونگے، ایک اور کینگرو کرکٹر جان ہیسٹنگز انجرڈ ہوکر ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس بار پی سی بی نے پاکستان جانے والے کھلاڑیوں کیلیے الگ سے 20 ہزار ڈالر رکھے ہیں تاہم یہ نسخہ کارگر ہوتا نظر نہیں آتا،لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی وجہ سے بھی فرنچائز مالکان کیلیے غیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان آنے پر قائل کرنے کی مہم کمزور پڑ جائے گی۔