کراچی کے کرکٹ شائقین کا جوش ٹھنڈا پڑنے لگا
پہلے ٹی 20 میں نیشنل اسٹیڈیم مکمل نہیں بھر سکا، بعض اسٹینڈزبالکل خالی
پہلے ٹی 20 میں نیشنل اسٹیڈیم مکمل نہیں بھر سکا، بعض اسٹینڈزبالکل خالی۔فوٹو: فائل
کراچی کے کرکٹ شائقین کا جوش ٹھنڈا پڑنے لگا، اتوار کو پاک ویسٹ انڈیز پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں نیشنل اسٹیڈیم مکمل نہیں بھر سکا جب کہ بعض اسٹینڈز تو بالکل ہی خالی دکھائی دیے۔
گزشتہ دنوں پی ایس ایل فائنل میں شہرقائد کے کرکٹ شائقین نے بھرپور دلچسپی دکھائی، اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، لوگ آخری وقت تک ٹکٹوں کیلیے مارے مارے پھر رہے تھے مگر ویسٹ انڈیز سے سیریز کے پہلے میچ میں ایسا نہ ہوا۔
اسٹیڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا، جاوید میانداد اور حنیف محمد انکلوژرز تو تقریباً خالی ہی تھے، دونوں کے ٹکٹ کی قیمت پانچ ہزار روپے تھی، پی ایس ایل فائنل میں ان اسٹینڈز کے ٹکٹ 12 ہزار روپے کے تھے مگر پھر بھی تل دھرنے کی جگہ نہ تھی، حالیہ سیریز کے اگلے دونوں میچز ورکنگ ڈے میں ہونے کی وجہ سے مزید کم شائقین کے اسٹیڈیم آنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب گزشتہ میچ کی بانسبت اس بار بہتر انتظامات کیے گئے تھے، سیکیورٹی کے نام پر شائقین کو زیادہ دشواری کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا،میچ کیلیے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں انتہائی سخت سیکیورٹی میں نیشنل اسٹیڈیم پہنچیں، بسوں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کا قافلہ تھا،روٹ پر عام ٹریفک کو آنے کی اجازت نہ تھی، خلاف معمول اس بار پہلے میچ سے قبل دونوں کپتانوں نے ٹرافی کی رونمائی کی۔
عموماً ایسا ایک روز قبل ہوتا ہے، چونکہ ویسٹ انڈین ٹیم ہفتے کی شب ہی کراچی پہنچی تھی اس لیے کپتان کی پریس کانفرنس کا انعقاد بھی نہیں ہو سکا تھا۔
گزشتہ دنوں پی ایس ایل فائنل میں شہرقائد کے کرکٹ شائقین نے بھرپور دلچسپی دکھائی، اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، لوگ آخری وقت تک ٹکٹوں کیلیے مارے مارے پھر رہے تھے مگر ویسٹ انڈیز سے سیریز کے پہلے میچ میں ایسا نہ ہوا۔
اسٹیڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا، جاوید میانداد اور حنیف محمد انکلوژرز تو تقریباً خالی ہی تھے، دونوں کے ٹکٹ کی قیمت پانچ ہزار روپے تھی، پی ایس ایل فائنل میں ان اسٹینڈز کے ٹکٹ 12 ہزار روپے کے تھے مگر پھر بھی تل دھرنے کی جگہ نہ تھی، حالیہ سیریز کے اگلے دونوں میچز ورکنگ ڈے میں ہونے کی وجہ سے مزید کم شائقین کے اسٹیڈیم آنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب گزشتہ میچ کی بانسبت اس بار بہتر انتظامات کیے گئے تھے، سیکیورٹی کے نام پر شائقین کو زیادہ دشواری کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا،میچ کیلیے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں انتہائی سخت سیکیورٹی میں نیشنل اسٹیڈیم پہنچیں، بسوں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کا قافلہ تھا،روٹ پر عام ٹریفک کو آنے کی اجازت نہ تھی، خلاف معمول اس بار پہلے میچ سے قبل دونوں کپتانوں نے ٹرافی کی رونمائی کی۔
عموماً ایسا ایک روز قبل ہوتا ہے، چونکہ ویسٹ انڈین ٹیم ہفتے کی شب ہی کراچی پہنچی تھی اس لیے کپتان کی پریس کانفرنس کا انعقاد بھی نہیں ہو سکا تھا۔