شیرازی برادران کیخلاف پیپلزپارٹی قانونی جنگ لڑے گی

سابق صوبائی وزیر اعجاز شیرازی کے 2 صاحبزادوں کی اسناد کیخلاف پٹیشن آج دائر کرنیکا امکان

سابق صوبائی وزیر اعجاز شیرازی کے 2 صاحبزادوں کی اسناد کیخلاف پٹیشن آج دائر کرنیکا امکان ۔ فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والے ٹھٹھہ کے شیرازی برادران کے خلاف پیپلزپارٹی نے قانونی جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ شیرازی خاندان کے سربراہ اور سابق صوبائی وزیر سید اعجازعلی شیرازی کے دو صاحبزادوں سید ریاض حسین شاہ شیرازی اور سید فیاض علی شیرازی کی میٹرک کی اسناد کے معاملے پر جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر ہونے کا امکان ہے ۔ یاد رہے کہ شیرازی برادران 1988 کے بعد سے مسلسل وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں اور محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں نوازشریف کے دونوں ادوار میں وفاداریاں تبدیل کرنے کے علاوہ پہلے آمر جنرل پرویز مشرف ، بعدازاں مسلم لیگ (ق) کے ساتھ وفاداریاں نبھانے کے وعدے کرتے رہے ۔


اربوں روپے کی کرپشن ، جنگلات کی اراضی پر قبضے سمیت دیگر معاملات میں براہ راست ملوث ہونے کی وجہ سے انکوائریاں دبانے کے لیے ہر حکومت کو اپنی خدمات پیش کرتے رہے۔ ریاض حسین شاہ ٹھٹھہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے237 جبکہ فیاض علی شاہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 84 سے امیدوار ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں بھائیوں کی میٹرک کی اسناد مبینہ طور پر جعلی ہیں ۔ دونوں نے 2008ء کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے میٹرک کے سرٹیفکیٹ میں اپنی اپنی تاریخ پیدائش میں تبدیلی کرائی تھی کیونکہ دونوں اس وقت کم عمر تھے۔ ریاض حسین شاہ کے میٹرک کے اصل ریکارڈ کے مطابق انھوںنے رول نمبر 180976 کے تحت 1998ء میں میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا ۔

یہ امتحان انھوں نے گروپ گورنمنٹ ہائی اسکول ٹھٹھہ سے حیدرآباد بورڈ کے تحت پاس کیا ۔ ان کا سرٹیفکیٹ نمبر 20693 ہے جبکہ اس سرٹیفکیٹ میں تاریخ پیدائش 2 جنوری 1983 درج ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انھوں نے 15سال کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔ لیکن 2008ء کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے انھوںنے حیدرآباد بورڈ سے مبینہ طور پر جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کیا ۔ جعلی سرٹیفکیٹ نمبر ای۔67684 ہے، جس میں تاریخ پیدائش 10جولائی 1979ء درج ہے ۔ یہ جعلی سرٹیفکیٹ صرف ایک دن میں یکم اپریل 2005ء کو ایک لیٹر کے ذریعے حاصل کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق سید فیاض علی شاہ شیرازی کے اصل میٹرک ریکارڈ کے مطابق انھوں نے بھی حیدرآباد بورڈ سے گورنمنٹ ہائی اسکول ٹھٹھہ کے ریگولر امیدوار کے طور پر رول نمبر 15176کے تحت 1999میں میٹرک کا امتحان پاس کیا اور انھیں جو سرٹیفکیٹ جاری کیاگیا اس کا نمبر 96658 ہے۔اس میں ان کی تاریخ پیدائش 6 جنوری 1985درج ہے لیکن انھوںنے بھی 2008ء کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے 23 نومبر 2007ء کو حیدرآباد بورڈ سے مبینہ طور پر جعلی سرٹیفکیٹ لیا ، جس کا نمبر 68726 ہے اور اس میں تاریخ پیدائش یکم اپریل 1982ء درج ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کا سارا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے گا اور عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ جعل سازی پر انھیں نااہل قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا دی جائے ۔ یہ پٹیشن شیرازی برادران کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story